اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پ آ ای ایف) کے وفد نے میاں شفقت علی کی قیادت میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے اسلام آباد میں وزارت صنعت و پیداوار میں ملاقات کی۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار نے مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معاشی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے پر امید ہے اور نجی شعبے کی سہولت پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہم اس کی بحالی کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر ملک میں معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ نجی شعبہ جدت طرازی اور نئے کاروباری آئیڈیاز لانے کا ایک اہم محرک ہے۔ نجی کمپنیوں کو تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، جس سے نئی مصنوعات اور خدمات حاصل ہوں جو معیشت کو فروغ دیتی ہیں اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر کرتی ہیں۔ حکومت درست پالیسیاں اور اصلاحات متعارف کراتے ہوئے نجی شعبے کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔آنے والے مندوبین نے تجویز پیش کی کہ حکومت کو معیشت کی بہتری کے لیے نجی شعبے کو فروغ دینا چاہیے۔ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر معاشی اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے چاہئیں۔ حکومت کو اقتصادی پیداوار کے لیے زراعت، ماہی گیری، خصوصی اقتصادی زونز اور زرعی بنیاد پر منحصر صنعت پر توجہ دینی چاہیے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے پلیٹ فارم کے ذریعے کاروباری سہولت کے لیے ون ونڈو آپریشن استعمال کر رہی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد غیر ضروری رکاوٹوں کو ہٹا کر غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنانا اور ملک کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے۔ ہم ٹیکس بڑھانے کے بجائے معاشی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔ حکومت کے لیے اچھی حکمرانی مرکزی حیثیت رکھتی ہے اور ہم ملک میں متحرک اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرنے کے لیے کم سے کم وسائل کا استعمال کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نجی شعبے کی جانب سے معاشی نمو کے حوالے سے کسی بھی عملی تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔