لکھنو:(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے ملک میں مسلمانوں کے تاریخی مقامات ، علامات اور نشانیاں مٹانے کی مودی حکومت کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے وارانسی کی گیانواپی مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں ہندوئوں کو پوجا سے روکنے کی مسلم فریق کی درخواست مستر دکردی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسجد میں ہندئوں کو پوجا سے روکنے کی مسلم فریق کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیر قیادت جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے کی ۔عدالت نے سماعت کے دوران مسلم فریق کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم برقراررکھا ہے جس میں ہندوئوں کو مسلم میں پوجا کی اجازت دی گئی تھی ۔سپریم کورٹ نے پوجا رکوانے کی مسجد کمیٹی کی درخواست پر پجاری شیلیندر کمار پاٹھک ویاس اور کاشی وشوناتھ مندر کے ٹرسٹیوںسے 30اپریل تک جواب طلب کیا ۔سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد کے احاطے میں مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی جاری رکھنے کے احکامات کو برقرار رکھنے کا بھی حکم دیا۔واضح رہے کہ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ گیانواپی مسجد مندر کو گراکر بنائی گئی تھی، اس لیے مسجد پر ہندوئوں کی ملکیت ہے اور اسے ان کے حوالے کیاجانا چاہیے ۔