اسلام آباد۔(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ کسی دشمن کو سی پیک کو متاثرکرنے کی ہرگزاجازت نہیں دیں گے۔ سی پیک کے حوالے سے اپنے انٹرویو کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ جو چینی بہن بھائی پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں وہ ہمارے مہمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں کو جو تحفظ دیتی ہے اس سے کئی گنا زیادہ وسائل اور تحفظ اپنے چینی بہن بھائیوں کو فراہم کرتی ہے۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے دشمن سی پیک پہ حملہ کرنے کی کوشش کرتے رہیں گےلیکن پاکستان اور چین کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کے تحت پانچ نئے کوریڈور ز بنائیں جائیں گے جن میں پاکستان کی معیشت میں نمو کے لئے ایسے منصوبے شروع کیے جائیں گے جن سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ٹیکنالوجی اور جدت کو بنیاد بناتے ہوِئے ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ملک کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔ اس کےساتھ ساتھ کوریڈور آف گرین انرجی اور کوریڈور آف ریجنل ڈویلپمنٹ بنائے جائیں گے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نےکہا کہ حکومت نےایران کے ساتھ ٹرانسمشن لائن منصوبے کو مکمل کرایا۔ مکران کوسٹ پہلی بار نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک ہوئی۔ پانی کے جاری منصوبوں پر کام 6 ماہ میں مکمل کیا۔ 4 سال گزشتہ حکومت نے گوادر پورٹ کو صاف نہیں کرایا تھا جس سے بڑے جہاز لنگر انداز نہیں ہو پا رہے تھے، 16 ماہ میں اس پر دوبارہ ڈی سلٹنگ شروع کرائیِ جو اب مکمل ہو چکی ہے اور اب گوادر پھر گہری بندگاہ بن جائے گا۔ان اقدامات سے چینی قیادت کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوا اور 10 سالہ سی پیک تقریبات پر پاکستان میں 5 نئے کوریڈور بنانے پر بات ہوئی ۔ یہ تمام منصوبے 2018 تک مکمل کر دئیے گئے تھے۔2020 سے 2025 کے درمیان کا عرصہ صنعتی تعاون پر مبنی تھا۔ اس کے لئے 9 اکنامک زونز 2018 میں تشکیل دے دئیے گئے تھے جن پر کام 2020 تک مکمل ہونا تھا۔ بدقسمتی سے گذشتہ دور میں ان اکنامک زونز پر کام مکمل نہ ہوا جس سے سرمایہ کار دل برداشتہ ہو کر چلے گئے۔ پاکستان کی جو ساکھ ہم نے بنائی تھی وہ ختم ہو گئی ۔