نئی دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی فضائیہ نے دو سال قبل پاکستان میں گرنے والے برہموس سپرسونک میزائل کے فائر ہونے کے بارے میں دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ اسے بھارتی فضائیہ اور ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ”اکنامک ٹائمز ”کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فضائیہ( آئی اے ایف) نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ برہموس میزائل کے کمبیٹ کنیکٹرز غلطی سے جنکشن باکس کے ساتھ جڑے رہے جس کی وجہ سے میزائل فائر ہوا۔فضائیہ نے بتایاکہ اس واقعے سے سرکاری خزانے کو 25کروڑ روپے کا نقصان پہنچااوربھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات پر اثر پڑا۔بھارتی فضائیہ کی کورٹ آف انکوائری نے 16گواہوں سے تحقیقات کی اور ٹیم میں شامل گروپ کیپٹن سوربھ گپتا، اسکواڈرن لیڈر پرانجل سنگھ اور ونگ کمانڈر ابھینو شرماکو واقعے کے ذمہ دار قراردیا۔انڈین ائرفورس نے کہا کہ اس واقعے سے فضا اورزمین پر موجود چیزوں اورانسانوں کے لئے خطرہ پیدا ہو اوربھارتی فضائیہ اور ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا جبکہ سرکاری خزانے کو24کروڑ 90لاکھ اور85ہزارروپے کا نقصان ہوا۔ اکنامک ٹائمز کے مطابق یہ جواب ونگ کمانڈر ابھینو شرما کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کے جواب میں داخل کیا گیا ہے جس میں ایئر کموڈور اور اسکواڈرن لیڈر پر احتیاطی حفاظتی تدابیر کو نظر اندازکرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ بھارت نے9مارچ 2022کو پاکستان کی طرف ایک براہموس میزائل داغا جو ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔بھارتی فضائیہ نے معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کو اس واقعے کی وجہ قرار دیاتھا۔