سرینگ: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے علاقے میں اظہار رائے اور مذہبی آزادی جیسے بنیادی حقوق سلب کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق نے سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی انہیں پابندیوں کا سامنا ہے اور نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے سے روکنے کیلئے اکثر گھر میں نظر بند رکھا جاتا ہے۔میر واعظ نے کہا کہ چند روز قبل انہیں میر واعظ مولوی محمد یوسف شاہ مرحوم کی برسی کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب کی صدارت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے قابض بھارتی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ بلا جواز پابندیوں کا سلسلہ ختم کرے ۔ میر واعظ نے مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019 میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد بیگناہ کشمیریوں پر مظالم میں تیزی لانے کیساتھ ساتھ انکے سیاسی ، معاشی ، معاشرتی اور مذہبی حقوق بھی سلب کر لیے ہیں۔دریں اثنابھارتی فورسز نے آج ضلع راجوری میں دھرمسال کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی جو آخری اطلاعات تک جاری تھی۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے ایک بیان میں ممتاز مزاحمتی رہنماﺅں اشفاق مجید وانی، شبیر صدیقی اور دیگر کشمیری شہداءکو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ تنظیم نے شہداءکے مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عز م کا اعادہ کیا۔بھارتی فوجیوںنے اشفاق مجید وانی کو 30 مارچ 1990 کو سری نگر کے علاقے حول میں شہید کیا تھا۔ فوجیوں نے شبیر احمد صدیقی کو30مارچ 1996کو اپنے کئی ساتھیوں کے ہمراہ سرینگر ہی کے علاقے حضرت بل میں شہید کیا تھا۔