اقوام متحدہ۔ (اے پی پی):بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے غزہ میں خوراک کی ترسیل کو نہ روکنے کے اسرائیلی دعوے کی واضح اور قانونی طور پر مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں خوراک کی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کی اجازت دے اور ایک ماہ کے اندر تمام اقدامات کی رپورٹ آئی سی جے کو پیش کرے ۔دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف نے نیا حکم جنوبی افریقہ کی طرف سے کی گئی حالیہ درخواست کے جواب میں جاری کیا، جس نے دسمبر میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ پیش کیا تھا۔ عدالت کے ججوں کے ایک پینل نے یہ فیصلہ جنوری میں ایک ہنگامی اقدام کے بعد جاری کیا تھا جس میں اسرائیل کو ہنگامی امداد کی فراہمی کا پابند کیا گیا تھا ۔ججوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کو بدترین حالات کا سامنا ہے اور قحط اور بھوک پھیل رہی ہے۔ججوں نے کہاکہ عدالت نے مشاہدہ کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی شہری قحط کے دھانے پر پہنچ گئے ہیں ۔ عدالت نے اپنے قانونی طور پر پابند حکم میں اسرائیل سے کہا کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اقوام متحدہ کے ساتھ مکمل تعاون کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اور موثر اقدامات اٹھائے جس میں فوری طور پر درکار بنیادی خدمات اور انسانی امداد کے لیے تمام متعلقہ افراد کی جانب سے بڑے پیمانے پر خوراک، پانی، ایندھن اور طبی سامان کی بلا روک ٹوک فراہمی شامل ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 32ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔آئی سی جے کے عارضی اقدامات میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو درپیش زندگی کی بگڑتی ہوئی صورت حال، خاص طور پر قحط اور غذائی قلت کے پھیلاؤ کے پیش نظر بغیر کسی تاخیر کے اقوام متحدہ کے ساتھ مکمل تعاون کو یقینی بناتے ہوئے فوری طور پر درکار بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے تمام ضروری اور موثر اقدامات اٹھائے گا۔ان اقدامات میں بتایا گیا ہے کہ مطلوبہ امداد میں خوراک، پانی، بجلی، ایندھن، رہائش، کپڑے، حفظان صحت اور صفائی کی ضروریات کے ساتھ ساتھ طبی سامان اور طبی دیکھ بھال بھی شامل ہے۔ آئی سی جے کے تازہ حکم نامے میں اسرائیل سے نسل کشی کنونشن کے دستخط کنندہ کے طور پر یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ و زمینی کراسنگ پوائنٹس کی گنجائش اور تعداد میں اضافہ اور جب تک ضروری ہو انہیں کھلا رکھنے کے لئے اقدامات کرے۔اضافی اقدامات میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نسل کشی کنونشن کے تحت فوری طور پر اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی فوج ایسی کارروائیوں کا ارتکاب نہ کرے جس سے غزہ میں فلسطینیوں کے بطور ایک محفوظ گروپ کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ آئی سی جے کے مطابق اس میں کسی بھی کارروائی کے ذریعے، فوری طور پر درکار انسانی امداد کی فراہمی کو روک کر شامل ہے ۔عدالت نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ اسرائیل ایک ماہ کے اندر تمام اقدامات کی رپورٹ آئی سی جے کو پیش کرے گا۔ اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے معمول کی بریفنگ میں صحافیوں کو یاد دلایا کہ آئی سی جے آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اصولی طور پر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تمام رکن ممالک عدالت کے فیصلوں کی پابندی کریں ۔واضح رہے کہ آئی سی جے اقوام متحدہ کے چارٹر کے ذریعہ اقوام متحدہ کے بنیادی عدالتی ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔