بیجنگ:(مانیٹرنگ ڈیسک )چینی تجزیہ کارنے چین کے علاقے زنگنان (اروناچل پردیش )کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے تاریخی حقائق کی نظرانداز کرنے کوشش قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شنگھائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ریسرچ فیلو ہو ژیونگ نے کہا کہ بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات اوربیانات قوم پرست ووٹروں کو جارحانہ موقف سے خوش کرکے محض وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی کو دوبارہ الیکشن جیتنے میں مدد کرنے کی کوشش ہے۔ ہفتے کو سنگاپور میں نیشنل یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف سائوتھ ایشین اسٹڈیزمیں لیکچر دینے کے بعد ایک سوال کے جواب میں جے شنکر نے اروناچل پردیش پر چین کے دعوئوں کو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ بھارت کاایک قدرتی حصہ ہے۔ چینی وزارت خارجہ اور چینی وزارت قومی دفاع کی طرف سے مارچ کے اوائل میں بھارتی وزیر اعظم کے دورہ اروناچل پردیش کے خلاف بیانا ت پرجے شنکر نے ہفتے کو پہلی بار اپنا موقف پیش کیا ۔ ہو ژیونگ نے جے شنکر کی اشتعال انگیزی کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ بنیادی تاریخی حقائق کو مکمل طورپر نظر اندازکرنے اور ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے علاقائی مسئلے کو استعمال کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی حکومت کی طرف سے رائے عامہ کو الجھانے، اندونی اوربین الاقوامی سطح پر ہمدردی اور توجہ حاصل کرنے اور چین کو دبانے اوربھارت کے بین الاقوامی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی دانستہ کوشش ہے۔