سرینگر:کشمیری مورخ حفصہ کنجوال نے کہاہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں ظلم وجبر کے ذریعے لوگوں کی یادداشت کو مٹا نا چاہتا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطا بق حفصہ کنجوال نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی تاریخ کو مٹانے اور خطے میں اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اپنا اندرونی مسئلہ قراردینے کی کوشش کی ہے جو ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے۔بھارت پوری تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کررہا ہے اورکشمیری دانشوروں کے بقول” یادداشت کے قتل” کی کوشش کررہاہے۔ مخصوص علاقے کے لوگوں کی یادداشت کو تباہ کرنے اورماضی کی یادوں کو مٹانے کے عمل کو”Memoricideیادداشت کا قتل کہا جاتا ہے۔کنجوال نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کے لیے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے جن میں بلاجواز گرفتاریاں، نظربندیاں اور انٹرنیٹ کی بند ش شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکومت بھارتی شہریوں کو مقبوضہ جموںو کشمیر میں آباد کرکے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری مسلمانوں کو اپنی زمینوں اور وسائل پر قبضے اوراقلیت میں تبدیل کئے جانے کے خطرے کا سامنا ہے۔ حفصہ کنجوال نے کہا کہ عالمی برادری نے کشمیر میں اس کے اقدامات پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے سیاسی عزم کا فقدان ہے کیونکہ کچھ ممالک بھارت کو چین کے خلاف استعمال کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔