ملتان(نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 11 جماعتی اتحاد میں دراڑیں واضح ہو چکی ہیں، اتحادی جماعتیں ساتھ چھوڑ دیں تو شہباز حکومت خطرے میں پڑ جائےگی، پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے ،پنجاب انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ نہ کرے، قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی ڈیوٹی سر انجام دے۔
سابق وزیر خارجہ و پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز اب آئینی وزیراعلیٰ نہیں رہے اور ان کا وزارت اعلیٰ کا الیکشن کالعدم ہو سکتا ہے اور لاہور ہائیکورٹ دوبارہ الیکشن کا حکم دے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے اور پنجاب کی انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ نہ کرے، پنجاب انتظامیہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی ڈیوٹی سر انجام دے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کو رخصت کرنے کےلئے غیر فطری اتحاد بنایا گیا لیکن اب 11 جماعتی اتحاد میں دراڑیں واضح ہو چکی ہیں اور اسعد محمود نے سود کے معاملے پر شہباز شریف کو احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج کو جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف نے مسترد کر دیا اور ایم کیو ایم کو بھی شکوہ ہے کہ حکومت ان کو اہمیت نہیں دے رہی۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے پیپلز پارٹی نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔پی ٹی آئی رہنماءنے کہا کہ ایم کیو ایم نے بہادر آباد کو تالے لگا کر سڑکوں پر آنے کی دھمکی دی ہے اور اتحادی جماعتیں ساتھ چھوڑ دیں تو شہباز حکومت خطرے میں پڑ جائےگی، اتحادی جماعتوں نے بلدیاتی الیکشن کو مسترد کر دیا ہے۔