احمد آباد:(نمائندہ خصوصی )بھارتی ریاست گجرات کی ایک یونیورسٹی میں ہندو انتہا پسندوںنے نماز تراویح ادا کرنے پر مسلم طلباءکو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔کشمیر میڈ یا سروس کے مطابق گجرات کے شہر احمد آباد کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم افغانی اور دیگر ملکوں کے مسلم طلباءپر ہندو انتہا پسندوںنے اس بنا پر حملہ کیا کیونکہ انہوںنے ہوسٹل میں نماز ترایح ادا کی تھی۔ ہندو غنڈے رات گئے جئے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے ہاسٹل میں گھس آئے اور مسلمان طلباءکو مارا پیٹا۔انہوںنے ہوسٹل میں شدید توڑ پھوڑ کی اور مسلمان طلباءکو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ہندو غنڈوں کو مسلمان طلباءکو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔دریں اثنا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے واقعے کو انتہائی شرمناک قرار دیتے ہوئے ”ایکس “ پر لکھا کہ کتنی شرم کی بات ہے، آپ کی عقیدت اور مذہبی نعرے تب ہی سامنے آتے ہیں جب مسلمان پرامن طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرتے ہیں۔ آپکومسلمانوں کو دیکھ کر غیر ضروری طور پر غصہ آتا ہے، اگر یہ بڑے پیمانے پر بنیاد پرستی نہیں ہے تو کیاہے ،مسلم مخالف نفرت بھارت کی نیک نامی کو تباہ کر رہی ہے۔