نیو دہلی( نیٹ نیوز )ہندوتوا کے پرچاری انتہا پسند مودی کے بھارت میں اقلیتوں کیخلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں
انتہا پسند بی جے پی نے ہمیشہ ہندوستان میں اقلیتوں پر مظالم ڈھائے اور انہیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا۔بی جے پی دراصل وشوا ہندو پرشاد، بجرنگ دل اور راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ جیسی ہندو انتہا پسندتنظیموں کا مرکب ہے جن کامقصد بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف تشد-د کو ہوا دینا ہے۔15مارچ 1999کو بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع رانا لئی میں اسلحے سے لیس دو ہزار ہندو انتہا پسندوں کے جتھے نے مظلوم عیسائیوں پر حملہ کرتے ہوئے خو- ن کی ہولی کھیلی
اس واقعہ کے دوران عیسائیوں کے 157سے زائد گھروں کو نذر آتش جبکہ سینکڑوں کو لو_ٹ لیا گیا۔بھارت میں بسنے والی کسی بھی اقلیت کی مذ- ہبی رسومات ہوں یاان کے مذ- ہبی حقوق کی بات ہو،انتہاء پسند ہندو بی جے پی کے زیر سایہ اقلیتوں پر ٹوٹ پڑتے ہیںمسسیحی برادری کے قتل عام کا یہ واقعہ بھی اسی نوعیت کا تھا جس میں ہندو انتہا پسندوں نے مذ ہب کو بنیاد بنا کر دوسرے گاؤں کے ہندوؤں کو ساتھ مل کر عیسا ئیوں پر حملہ کیا۔رنالائی قتل عام کے مظلوم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں کیونکہ بھارتی سپریم کورٹ نے قتل عام پر کوئی ایکشن نہیں لیا اور اس واقعہ کو محض ایک حادثہ قرار دیدیا۔بی جے پی کے 1998 میں مرکز میں آنے کے بعد سے ہی عیسا! ئی اور دوسری اقلیتیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا جس کو 2014 میں آنے والے انتہا پسند مودی نے پروان چڑھایا اور اقلیتوں کے حوالے سے آج بھارت اپنی تاریخ کے سیاہ ترین دور سے گزر رہا ہے