اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی ) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کشمیریوں کی آوازکو دبانے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کی طرف سے جابرانہ اقدامات اور سیاسی جماعتوں پر غیر قانونی پابندی کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی حکومت نے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مزید دوتنظیموں پر پابندی عائد کر دی جن میں جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ شامل ہیں جبکہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی میں مزید پانچ سال کی توسیع کردی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، جنرل سیکریٹریشیخ عبدالمتین اور دیگر رہنمائوں بشمول امتیاز وانی، سید اعجاز رحمانی، شیخ محمد یعقوب، الطاف احمد بٹ ، انجینئر مشتاق محمود اور زاہد اشرف نے اسلام آباد میں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ امن پسند اور آزادی پسند جماعتوں پر پابندی سے کشمیری عوام حق خود ارادیت کے جائز مطالبے سے دستبردار نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو دبانے کے لئے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے حریت پسند تنظیموں پر پابندی علاقے میں کھلی دہشت گردی کی ایک اور کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے جاری ظلم و جبر کے باوجود آزادی اور حق خود ارادیت کے لئے کشمیری عوام کے عزم کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لئے قتل وغارت، تشدد اور سیاسی اور آزادی پسند جماعتوں پر پابندی کی بھارتی حکومت کی حکمت عملی ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اورانسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔دریں اثناء جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے اسلام آباد میں ایک بیان میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی میں مزید پانچ سال کی توسیع کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر اخلاقی، غیر جمہوری اور غیر قانونی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ جیسی متحرک سیاسی جماعت پر پابندی میں توسیع کا مطلب جموں و کشمیر میں لوگوں کی سب سے مقبول آواز کو خاموش کرانا ہے۔ بھارت نے مارچ 2019 میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کی تھی اور چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت اس کی اعلیٰ قیادت کو جھوٹے اورمن گھڑت الزامات پر گرفتار کیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں ان کی جماعت” جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ” پرپابندی لگانے پر بھارت کی فرقہ پرست حکومت کی مذمت کی۔ جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ طویل عرصے سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کی وکالت کررہی ہے۔ فاروق رحمانی نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور جموں و کشمیر مسلم کانفرنس پر پابندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ا ن اقدامات سے تنازعہ کشمیرکی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی اور نہ ہی کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جاری جدوجہدسے روکا جا سکے گا۔