سرینگر: نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کی مذموم مہم کے تحت مزید دو تنظیموں پر پانچ برس کیلئے پابندی عائد کر دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزادی پسند تنظیموں ”جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور جموں وکشمیر پیپلز لیگ “ پر پابندی کا اعلان بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے ایکس اکاﺅنٹ پر کیا۔ انہوں نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی میں مزید پانچ برس کی توسیع کا بھی اعلان کیا۔ غیر قانونی طور پر نظر بند محمد یاسینملک کی سربراہی میں قائم لبریشن فرنٹ پر پہلی مرتبہ مارچ2019میںپابندی عائد کی گئی تھی۔مودی حکومت پہلے ہی مقبوضہ علاقے میں مسلم لیگ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت، دختران ملت ،مسلم کانفرنس اور جماعت اسلامی کو حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کرنے پر کالعدم قرار دے چکی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا کر کشمیریوں کو مسلسل محکوم رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھانے سے باز نہیں رکھ سکتا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی جو کالعدم قرار دی جانے والی تنظیم ”پیپلز فریڈم لیگ “کے سربراہ ہیں، نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کی متعلقہ قراردادوں کے تحت حق خودارادیت کی وکلالت کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دینے سے کشمیریوں کو بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے سے نہیں روکا جاسکتا۔دریں اثناءغیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ کشمیری بھارتی مظالم کا ایک طویل عرصے سے پامردی سے مقابلہ کر رہے ہیںاور انکے حوصلے بلند اور جذبہ آزادی مضبوط و توانا ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیری جس جرا¾ت اوربہادری کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ انتہائی قابل فخر ہے اور وہ ایک روز بھارتی غلامی سے ضرور چھٹکارہ پالیں گے۔ادھرفسطائی بی جے پی حکومت نے کشمیریوں کو مظالم کا نشانہ بنائے جانے کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک اور سرکاری ملازم کو برطرف کردیا ہے۔ برطرف کیے جانے والے ملازم منظور احمد لاوے کا تعلق ضلع کولگام سے ہے اور وہ محکمہ تعلیم میں کام کر رہا تھا۔ مودی حکومت پہلے ہی تحریک آزادی کی حمایت کی پاداش میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں درجنوں سرکاری ملازمین کو برطرف کر چکی ہے۔