اسلام آباد( بیورو رپورٹ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی قرض ٹرم شیٹ مسترد کرتے ہیں، عالمی مالیاتی ادارے کی ایما پر قومی اداروں کی نجکاری قبول نہیں، حکومت آئی ایم ایف مشن سے اگلی قسط پر نہیں، مزید غلامی پر مذاکرات کر رہی ہے۔ فلسطینی عوام کے قتل عام پر نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، عالمی برادری جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرے۔منصورہ میں خطبہ جمعہ اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انگریز چلا گیا اپنا نظام اور وفادار چھوڑ گیا، معیشت سود کے سہارے چل رہی، عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے نہیں ہوتے، سیاست پر خاندانوں کا قبضہ ہے، ملک اسلام کے لیے بنا، لیکن 76برسوں میں یہاں ایک دن کے لیے بھی اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا، ملک کی امامت اور قیادت لٹیروں کے ہاتھوں میں ہے، آنکھیں بند کر کے ووٹ دینے کے نتائج بھیانک نکلیں گے، حکمران لوٹ مار میں ملوث ہے اور اللہ کے نظام کو نافذد نہیں کر رہا تو اسے ووٹ دینے والے بھی اللہ کے سامنے جوابدہ ہوں گے، جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، الیکشن میں جماعت اسلامی کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اپنے حق کے حصول کے لیے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔متنازع الیکشن کے نتیجے میں متنازع حکومت بنی، بار بار آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں، کرپٹ سرمایہ داروں اور خاندانوں کو دوبارہ مسلط کیا گیا، ان لوگوں سے ملک کے مسائل پہلے حل ہوئے نہ اب ہوں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکمران پارٹیاں الیکشن میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کریں۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے، جماعت اسلامی کے کارکنان کے حوصلے بلند، وہ وقت دور نہیں جب اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ ہو گا۔ ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ چار روزے گزر گئے، غزہ پر بمباری جاری ہے، بارود کی بارش کے ساتھ اہل فلسطین فاقوں سے بھی مر رہے ہیں، گزشتہ روز کیمپ پر بمباری سے 75افراد شہید ہو گئے، اسرائیل کی بمباری سے گزشتہ ڈیڑھ سو دنوں میں 32ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے اور ان میں 11ہزار بچے شامل ہیں، 77ہزار لوگ زخمی ہیں، ہسپتالوں میں ادویات نہیں، لوگ روٹی کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں، ایک طرف ظلم اور سفاکیت جاری ہے اور دوسری جانب مسلمان حکمران بے حمیتی کی چادر اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں، دشمن کے حملوں میں ہر روز شدت آ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے اہل فلسطین کی مدد کر رہی ہے، پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ اپنے اخراجات کم کر کے اہل فلسطین و کشمیر کی مدد کی جائے، ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کی جائے، اہل ثروت اپنے آس پاس غریبوں اور بے سہارا لوگوں کی مدد کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے جمعۃ الوداع کو پورے ملک میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے طورپر منانے کا فیصلہ کیا۔امیر جماعت نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کو ملک کے لیے مناسب نہیں سمجھتے، قومی اداروں کی نجکاری عوام اور محنت کشوں کا قتل عام ہے، نجکاری ملک کی معیشت کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی الیکشن دھاندلی پر خاموش نہیں رہے گی، جوڈیشل کمیشن کے ذریعے الیکشن آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد پولرائزیشن میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں سے ڈائیلاگ کا آغاز کرے، عوام کو ان کا حق دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں قانون اور انصاف کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔