نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت کے دارلحکومت نئی دلی میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے کسانوں کی بڑی تعداد رام لیلا گرائونڈ میں "کسان مزدور مہاپنچایت” میں حصہ لینے کے لیے جمع ہوئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کسان مزدور مہا پنچایت زراعت کے شعبے سے متعلق بی جے پی کی حکومت کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے لیے بلائی گئی ہے۔کسانوں کی تنظیم سمیوکت کسان مورچہ نے کہا ہے کہ بی جے پی کی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں مزیدتیزی لانے کیلئے مہاپنچایت میں ایک قرارداد منظور کی جائے گی۔اس موقع پر کسانوں نے بی جے پی حکومت کے خلاف شدید نعرہ باز ی کی ۔رام لیلا میدان میں کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر پولیس نے شہر میں ٹریفک کی ایڈوائزری جاری کی ہے ۔بھارتی حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ احتجاج کرنے والے کسانوںکو ٹریکٹر ٹرالیوں پر نئی دلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے دلی کی سرحدوں پر تعینات پیراملٹری اہلکاروں کی نفری بڑھادی گئی ہے ۔دلی پولیس نے کسانوں کو ان شرائط پر پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دی ہے کہ 5ہزارسے زائد لوگ احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے اور دارلحکومت میں کوئی ٹریکٹر ٹرالی نہیں لائی جائیگی نہ ہی کوئی مارچ کیاجائیگا۔