کراچی(نمائندہ خصوصی)حکومت سندھ نے محکمہ ایکسائز کے نارکوٹکس کنٹرول یونٹ کو مکمل طور فعال کرنے اور سندھ بھر میں آئندہ ہفتے سے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ۔سندھ کے سنیئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے ایکسائز و ٹیکسیشن، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفترکا دورہ کیا۔ اس موقعے پر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے دفتر اور حکام سے مسائل سے متعلق معلومات لی اور ان کے حل کی یقین دہانی کروائی ۔ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفتر میں صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، ا جلاس میں سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن عاطف الرحمان، ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اورنگزیب پنہور، ڈی جی ایکسائز ایڈمن ریاض حسن کھوسو اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو محکمے کی کارکردگی کے حوالےسے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔اجلاس میں صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کا انٹیلیجنس یونٹ مکمل طور فعال کرنے کی ہدایات دیں اور کہا کہ محکمہ ایکسائز کے نارکوٹکس کنٹرول یونٹ کو مکمل طور پر فعال کرکے بروئے کار لایا جائے اور آئندہ ہفتے سے سندھ بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ آئیس، ہیروئن، چرس، افیم، کچے شراب، سمیت تمام اقسام کی منشیات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، کراچی میں نارکوٹکس کنٹرول یونٹ کے 16 ٹیمس فعال کی جائیں اور محکمہ ایکسائز کے جانباز نوجوانوں کو ان ٹیموں میں شامل کیا جائے۔اجلاس میں گاڑیوں کی ری نیوئل کو ایکسائز ڈیوٹی کی ادائیگی سے مشروط کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ گاڑیوں کے لئے روٹ پرمٹ کو بھی ٹیکس کی ادائیگی سے مشروط کیا جائے۔ اس سلسلے میں صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے باہمی تعاون کے لئے سیکریٹری ایکسائز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو خط لکھیں ۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ٹیکس نادہندہ گاڑیوں میں پچاس فیصد گاڑیاں کمرشل ہیں۔ صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے والے سرکاری محکموں سے بھی رابطے کئے جائیں، ٹیکس نادہندہ تمام گاڑیوں کو تحویل میں لیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ بغیر رجسٹریشن کوئی بھی گاڑی شوروم سے نہیں نکلے گی، جلد قانون میں ترمیم کرکے نئی قانون سازی کی جائے گی۔صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے محکمہ ایکسائز میں افسران کو دیئے گئے اضافی چارجز کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ جن افسران کو اضافی چارجز دی گئی ہیں ان سے اضافی چارجز فوری طور واپس لی جائیں۔
انہوں نے کچے شراب کے اڈوں کے خلاف بھی کارروائی اور کچے شراب سے ہونے والے جانی نقصانات کے روک تھام کے لئے بھی اقدامات کی ہدایات دیں۔