سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک ): مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے اگست 2019میں غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد میں 11لاکھ کا اضافہ ہوا ہے ،جو کہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی بھارتی حکومت کی مہم کاحصہ ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق 5اگست2019کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت کی منسوخی سے قبل رجسٹرڈ ووٹروں کی مجموعی تعداد 76لاکھ تھی جن میں 39لاکھ 45ہزارمرد اور 36لاکھ 38ہزارخواتین شامل تھیں۔ رواں سال یکم جنوری میں ووٹر نظرثانی مہم کے اعدادشمار کے مطابق اب مقبوضہ کشمیرمیں ووٹرز کی تعدادبڑھ کر 86لاکھ سے زائد ہو گئی ہے جس سے تقریبا 11 لاکھ ووٹرز کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔واضح رہے کہ مودی حکومت نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب بگاڑنے اور انتخابی بتائج پر نظرانداز ہونے کیلئے بڑی تعدا میں بھارتی شہریوں اور ریٹائرڈ فوجیوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس جاری کئے تھے ۔ مودی حکومت نے اپنے کشمیر دشمن ایجنڈے کی تکمیل کیلئے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مغربی پاکستانی مہاجرین، والمیکی اور گورکھا کمیونٹیز کے افرادکو بھی مقبوضہ کشمیر کی شہریت دی ہے ۔