غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے ماہ رمضان میں بھی جاری ہیں، شمالی غزہ، خان یونس اور رفح میں بمباری سے مشہور فلسطینی فٹبالر محمد برکت سمیت 67 فلسطینی شہید ہوگئےرپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں شدید غذائی قلت سے مزید دو بچے دم توڑ گئے، جس کے بعد غذائی قلت سے شہید بچوں کی تعداد 27 ہوگئی ۔قابض اسرائیلی فوج نے سینکڑوں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے بھی روک دیا۔عرب میڈیا کے مطابق اتوار کی رات ماہ رمضان کی پہلی تراویح کے موقع پر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے سخت ناکہ بندی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ جانے والے راستوں کو بند کردیا تھا۔اسرائیلی پابندی کے باوجود متعدد فلسطینی نماز تراویح کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے میں کامیاب رہے۔ عرب میڈیا نے فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 72 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ 129 زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ 7 اکتوبر سے ابتک 31184 فلسطینی شہید اور 73 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے مزید بتایا کہ شہید فلسطینیوں میں 72 فیصد تعداد بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں، بندشوں اور غذائی قلت سے پیدا بیماریوں سے 27 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں