( نمائندہ خصوصی )سرینگر بھارتی نیوز ویب پورٹل دی وائر نے مودی حکومت کی کشمیر پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام میں بڑے پیمانے پرپائی جانیوالی بے چینی اور احساس محرومی دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق "مودی حکومت کو کشمیر کے ساتھ بات چیت شرو ع کرنی چاہیے کیونکہ صرف انتخابات سے کشمیریوںکی بے چینی کو دور نہیں کیاجاسکتا "کے عنوان سے دی وائر میں شائع ہونیوالے ایک اداریہ میں کہاگیاہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کے مودی حکومت کے دعوئوںکے برعکس مقبوضہ علاقے میں زمینی صورتحال اس سے بالکل مختلف ہے ۔اداریہ میں کشمیریوں کو درپیش مشکلات کے ازالے اور دیرپا امن و استحکام کے لیے شہری آزادیوں کی بحالی کیلئے سیاسی اور مذہبی رہنمائوں ،حریت قیادت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیاگیاہے۔جموںوکشمیرمیں ہونیوالے حملوں نے پولیس کے سبکدوش ہونیوالے سربراہ دلباغ سنگھ کے اس دعویٰ کومستردکردیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر دہشت گردی کے تاریک دور سے نکل رہا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کی زمینی صورتحال بھارتی حکومت کے دعووں کی نفی کرتی ہے اور اس سے ظاہرہوتا ہے کہ حکومت اور کشمیری عوام کے درمیان وسیع خلیج حائل ہے ۔ویب پورٹل کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کامقصدمقبوضہ جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینا اور کشمیریوں کی مسلح مزاحمت کو ختم کرنا تھا۔ تاہم اس اقدام سے نہ صرف کشمیری عوام میں پایاجانیوالا احساس محرومی مزید بڑھا بلکہ کشمیریوںکی مزاحمت میں بھی شدت آگئی ہے ۔ اداریہ میں کہاگیاہے کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں نافذ سخت پابندیوں ، جبری گرفتاریوں اور دیگر مظالم سے کشمیریوں کی بے چینی اور احساس محرومی مزید بڑھا ہے اور 2014کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں انتخابات نہ ہونے کے باعث کشمیری سیاسی طورپر مفلوج کر رہ گئے ہیں