کراچی(کرائم رپورٹر) کراچی شہر پر اسٹریٹ کرمنلز ہو گیا خصوصاً کورنگی ضلع لوٹ مار اور ڈکیتیوں میں سر فہرست ہو گیا شاہ فیصل اور الفلاح تھانوں میں ڈاکووں راج کے وجہ سے عوام کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو گیا شہر قائد کے ضلع کورنگی کے علاقے عوامی کالونی کورنگی نمبر 6 گلشن مارکیٹ میں ویلڈنگ کی دکان کے قریب لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والی خاتون 38 سالہ صائمہ دوران علاج دم توڑ گئی، جس کے بعد صرف مذکورہ ڈسٹرکٹ میں 69 روز کے دوران مزاحمت پر جاں بحق شہریوں کی تعداد 10 تک پہنچ گئی۔اس حوالے سے عوامی کالونی تھانے کے پولیس افسر منصور نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ گزشتہ ماہ 27 فروری کو ویلڈنگ کی دکان پر پیش آیا تھا جس میں 60 سالہ قاسم اور اس کا بیٹا حارث بھی زخمی ہوئے تھے جس کا مقدمہ پولیس نے حارث کی مدعیت میں درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا تاہم زخمی ہونے والی خاتون صائمہ کچھ روز قبل دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔واضح رہے کہ رواں سال کے دوران ڈسٹرکٹ کورنگی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہوگئی جس میں 2 سال کی بچی حورین اور خاتون صائمہ بھی شامل ہے جبکہ مجموعی طور پر شہر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 38 ہوگئی ۔کورنگی میں چند روز قبل نوجوان ہونہار طالب علم لاریب کو گھر کے قریب ڈکیتوں نے مزاحمت پر قتل کیا اس کے علاوہ فیاض احمد اور فدا حسین نامی شہری بھی ڈکیتوں کی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں17 جنوری کو کورنگی سیکٹر فائیو 50 اے میں میٹرک کا 16 سالہ طالب علم ڈکیتوں کا نشانہ بنا، 14 فروری کو زمان ٹاؤن میں ہائی رؤف سوار ڈکیتوں نے رقیہ نامی خاتون کو اغوا کے بعد قتل کیا۔اسی طرح 21 فروری کو کورنگی ساڑھے تین نمبر مدینہ کالونی میں پیٹرول پمپ پر کام کرنے والا ملازم کاشان، 21 فروری کو شاہ فیصل میں او جی ڈی سی ایل کا ملازم جاوید اقبال، 23 فروری کو کورنگی نمبر چار اویس شہید پارک کے قریب دو سالہ کمسن بچی حورین ڈکیتوں کی فائرنگ سے جاں بحق جبکہ 20 سالہ رافعہ زخمی ہوئی۔چوبیس فروری کو ضلع کورنگی ملیر کی حدود میں واقع ملیر سعود آباد میں شیر شاہ کا رہائشی نبیل، چار مارچ کو اللہ والا ٹاؤن میں بی بی اے کا ہونہار طالب علم لاریب جبکہ 6 مارچ کو ویٹا چورنگی کے قریب ڈکیتوں نے موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران 36 سالہ فیاض کو ابدی نیند سلایا جبکہ فواد نامی شخص زخمی ہوا تھا۔فواد نے بتایا کہ وہ اور فیاض فیکٹری میں ایک ساتھ ملازمت کرتے ہیں، دونوں واپس جارہے تھے کہ اس دوران ڈکیتوں نے روکا اور مزاحمت نہ کرنے کے باوجود جاتے وقت فائرنگ کردی۔مقتول فیاض چار بچوں کاباپ اور کورنگی سیکٹر 50 میو کالونی کارہائشی جبکہ سات بہن بھائیوں میں تیسرے نمبرپرتھا۔دو روز قبل کورنگی کراسنگ امن ٹاور کے قریب ڈاکوؤں نے مزاحمت پر دو افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا، جن کی شناخت 35 سالہ فدا حسین اور 25 سال طارق کے نام سے ہوئی۔ اسپتال میں فدا حسین دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔شاہ فیصل اور الفلاح تھانوں کے علاقے میں فروری کے مہینے میں درجنوں موٹر سائیکلیں چوری اور چھینی گئی ہیں مارچ پہلے 8 دونوں میں عوام درجنوں موبائل اور موثر سائیکلیوں سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ پولیس کچھی رپورٹ کرنے کے علاؤہ کو اقدامات نہیں کرتی