کراچی(نمائندہ خصوصی)
سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے بانی و چیئرمین مولانا محمد بشیر فاروق قادری نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف سے ہونے والا معاہدہ ’’ڈیتھ وارنٹ ‘‘ہے،اسے جلد سے جلد ختم کیا جائے ورنہ خوددار طبقہ بھوکا مرنا شروع ہوجائیگا۔پاکستان میںپہلے سے شدید مہنگائی اور غربت کے دور میں سیلانی اور دیگر اداروں کے دستر خوانوں نے ملک میں امن قائم رکھنے میں حکومت کو مدد فراہم کی ہے ،اگر روزانہ لاکھوں لوگ ان دستر خوانوں سے پیٹ بھر کر کھانا کھانے سے محروم رہتے تو سڑکوں پر افریقہ جیسی لوٹ مار کے مناظر عام ہوجاتے۔ سیلانی نے خدمات کے دائرے کو نہ صرف 63 شعبہ حیات تک بڑھایا بلکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں جدید تقاضوں کے مطابق داخل ہوکر دنیا کو حیران کردیا ہے۔وہ وقت دور نہیں جب ہمارے نوجوان نوکریوں کے دھکے کھانے کے بجائے اپنے اپنے سافٹ ویئر ہاؤس چلاکر یا فری لانسنگ کرکے ہزاروں ڈالرز کمارہے ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس پاکستان (آئی کیپ ) کے صدر فرخ رحمان اور دیگر ممبران کے اعزاز میں منعقدہ عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس عبداللہ علوی ، ممبر منیجنگ کمیٹی سیلانی عامر غازیانی،کونسل ممبر آئی کیپ اشفاق تولہ کے علاوہ ، محمد کاشف،عاصم صدیقی ،محمد ابراہیم خان،محمد نوید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔مولانا بشیر فاروق قادری نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹنس سے اپیل کی کہ وہ اپنی اعلیٰ تعلیم اور اپنے اعلیٰ ہنر کی زکوۃ دینےکے لیے اپنا قیمتی وقت سیلانی کو دیںاور عطیات کے لیے خود کو اور دوسروں کو آمادہ کریں۔انہوں نے کہا کہ سیلانی ماس آئی ٹی جیسے اداروں کے فارغ التحصیل طلبہ اپنی تنخواہیںاب بیرون ملک جاکر یا فری لانسنگ کے ذریعے درہم اور ڈالرز میں کمارہے ہیں۔ (آئی کیپ ) کے صدر فرخ رحمان نے کہا کہ وہ سیلانی کو طویل عرصے سے جانتے ہیں۔ جب آئی کیپ نے ڈیٹا اینالیٹکس کورس کے لیے اوپن میرٹ پر اداروں سے درخواستیں طلب کیں تو یہ حیران کن حقیقت سامنےآئی کہ دستر خوان سے شہرت پانے والی ایک این جی او سیلانی کے ادارے ایس بی آئی ایل (سیلانی اسکول آف بزنس اینڈ اسلامک لیڈر شپ )نے اوپن میرٹ پر کورس کرانے کایہ اعزاز حاصل کرلیا۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اب سیلانی ملک بھر میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کے خواہش مندطلبہ کو آن لائن ٹیوشن مفت فراہم کررہا ہے لیکن میری تجویز ہے کہ ہمیں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹنگ ٹیکنیشنز بھی تیار کرنے ہیں کیونکہ ہر ادارہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی تنخواہ دینے کے قابل نہیں ہوتا اس لیے دنیا کے کئی ممالک میں ایسے ٹیکنیشنز کی ضرورت محسوس کی جارہی ہےجو اداروں کے اکاؤنٹس کا کام جدید تقاضوں کے مطابق سنبھال سکیں ۔سیلانی اس کام کا بیڑا اٹھاسکتا ہے ۔وہ ایسے طلبہ کو الگ کرسکتا ہے جو مکمل چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کے بجائے کہیں درمیان میں تعلیم ترک کرے جلدی آمدنی کا ذریعہ بننا چاہتے ہیں۔ایسے طلبہ کو اکاؤنٹنٹ ٹیکنیشن کے کورس کرائے جائیں۔کے الیکٹرک کے سی ای او مونس عبداللہ علوی نے کہا کہ سیلانی اور اس جیسے دیگر دستر خوان نہ ہوتے تو شہریوں کا سڑکوں پر نکلنا مشکل ہوجاتا،ہمیں انہیں صرف کھانا نہیں کھلانا ہے کہ بلکہ اس کا ایک مربوط نظام بنانا ہے۔سی ایف او کے الیکٹرک اور سیلانی کے ممبر منیجنگ کمیٹی عامر غازیانی نے کہا کہ سیلانی ہر شعبہ زندگی میں خدمات کو معیاری انداز میں پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔اشفاق تولہ نے کہا کہ سیلانی مزید طلبہ کو ڈیٹا اینالیٹکس کی تربیت کا اہتمام کرے ،ہم ان سے تعاون کرتے رہیں گے۔