کراچی(نمائندہ خصوصی) عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ عافیہ موومنٹ اپیل کرتی ہے کہ حقوق نسواں کے علمبردار امریکی ریاست ٹیکساس میں واقع ایف ایم سی کارسویل جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ پر جنسی اور جسمانی تشدد کا نوٹس لیں۔ عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستانی قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کوا یف ایم سی کارسویل جیل میں جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔جیل میں عافیہ کو تحفظ فراہم کرنا امریکی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مئی 2018 ءمیں ڈاکٹر عافیہ سے سابق پاکستانی سفارتکار عائشہ فاروقی نے ایف ایم سی کارسویل جیل میں ملاقات کی تھی۔اس وقت ڈاکٹر عافیہ نے جیل میں ہونے والی بدسلوکی سے انہیں آگاہ کیا تھا۔ عائشہ فاروقی نے جس کی تفصیلی رپورٹ وزارت خارجہ کو ارسال کردی تھی، جو اس وقت میڈیا میں رپورٹ بھی ہو گئی تھی ۔جولائی 2021 ءمیں ایک مرتبہ پھر ڈاکٹر عافیہ پر جیل میں حملہ ہوا تھا ۔ جب اس وقت عافیہ کی امریکی وکیل مردہ البیالی ان سے ملنے ایف ایم سی کارسویل جیل گئیں تو انہوں نے دیکھا کہ عافیہ کا چہرہ جلاہوا تھا اور وہ شدید زخمی تھیں۔ عافیہ پر اس حملے کو بھی میڈیا نے نمایاں طور پر رپورٹ کیا تھا۔ ڈاکٹر عافیہ کیس کے موجودہ وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ بھی ڈاکٹر عافیہ پر ہونے والے لا تعداد جنسی حملوں کی رپورٹ حکومت پاکستان اور وزارت خارجہ کو دے چکے ہیں۔ کلائیو اسمتھ، ڈاکٹر عافیہ کو فوری طور پر ایف ایم سی کارسویل جیل سے کسی اور محفوظ جیل میں منتقل کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے لیے انہیں حکومت پاکستان کی مدد کی ضرورت ہے۔ عافیہ موومنٹ کے ترجمان نے کہا کہ عافیہ بے گناہ ہے، وہ عورتوں کو ملنے والے تمام حقوق اورفوری رہائی کی حقدار ہے۔