پشاور( نمائندہ خصوصی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین خان گنڈاپور نے واضح کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اس کی قیادت ملک میں قانون کی بالادستی ، جمہوریت کے استحکام ، انصاف و شفافیت کے فروغ اور حقدار کو حق کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے۔ ہم پاکستان میں ایسے نظام کے خواہاں ہیں جس میں حقیقی معنوں میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ہو ۔ ہم اپنے منشور اور نظرئیے کے مطابق جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہم ایک ایسا نظام تشکیل دینا چاہتے ہیں جس میں کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو اور ہماری آنے والی نسلیں محفوظ ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علی امین خان گنڈاپور نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ 9 مئی کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ۔ تحریک انصاف اپنے لیڈر کی قیادت میں عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اور ہم نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ ہم حکومت کے لئے نہیں بلکہ عوام کی فلاح اور جمہوریت کے استحکام کے لئے کھڑے ہیں۔ ہم ایک ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا اور جس کے لئے ہمارے آباواجداد نے جانی و مالی قربانیاں پیش کیں۔ ایک سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ ہونے کی حیثیت سے وہ صوبے کے حقوق کےلئے آواز اٹھائیں گے کیونکہ عوام نے اسی مقصد کے لئے انہیں مینڈیٹ دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نظریاتی و سیاسی اختلافات کے باوجود وہ صوبے کے حقوق سے متعلق وفاقی حکومت سے بات کریں گے، ہم اپنے آئینی حقوق کے حصول پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اس مقصد کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ علی امین خان کا کہنا تھا کہ جب مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف سازش کی گئی، اس وقت کے معاشی حالات او رآج کے معاشی حالات کا جائزہ لینا چاہیئے۔ آج ملک کوجس سنگین معاشی بحران کا سامنا ہے اس کی ذمہ دار یہی سیاسی جماعتیں ہیں جو اب مرکز میں بیٹھی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کی ترجیحات کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ صوبے میں امن و امان کا قیام ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ اس کے علاوہ غربت کا خاتمہ ، روزگارکا فروغ ، عام آدمی کو سہولیات کی فراہمی ، قانون و انصاف کی بالادستی ، صحت، تعلیم اور سماجی خدمات کے دیگر شعبوں کی بہتری اور انفراسٹرکچر کی بحالی بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ یکم رمضان سے صحت انصاف کارڈ کو مکمل طور پر بحال کرنے جارہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا کے مطابق شفاف طریقے سے ساڑھے آٹھ لاکھ مستحقین گھرانوں کو فی خاندان 10 ہزار روپے دینے جارہے ہیں جس کا یکم رمضان سے آغاز کردیا جائیگا۔ اس کے علاوہ تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار خاندان جو کسی وجہ سے مذکورہ ریکارڈ میں موجود نہیں مگر غربت کی لکیر سے نیچے ہیں ، ان کو بھی 10 ہزار روپے فی خاندان مہیا کیا جائیگا۔ اسی طرح صوبائی حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر بھی موثر انداز میں کام کرے گی، تاکہ عوام کو بازاروں میں سرکاری ریٹ کے مطابق اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر سرکاری نرخوں پر صحیح معنوں میںعملدرآمد یقینی بنایا جائے تو ہر بازار سستا بازار بن سکتا ہے۔ صوبائی کابینہ کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت کی رہنمائی سے ایک بہترین ٹیم بنائیں گے جو صوبے کے حقوق اور عوام کی فلاح کیلئے کارگر ثابت ہوگی۔