اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم کی عبرت ناک جیت نے انہیں مزید آشکار کردیا، تاریخ کا پہلا الیکشن تھا جس میں جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں، عوامی فیصلوں کا احترام کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، پی ڈی ایم ٹو کمپنی نہیں چلے گی، عوام نے انہیں مسترد کردیا، ہیر پھیر سے نظام نہیں چلتا، معاشی و سیاسی بحران منہ کھولے کھڑے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو شفاف الیکشن کا نظام وضح کرنا ہوگا، متناسب نمائندگی کا اصول قائم کیے بغیر جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی، ادارے حلف کی پاسداری اور عوامی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام ہوگئے۔ الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے ذریعے شفاف آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں، مجوزہ کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہو، الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں۔ جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چرایا گیا، دھاندلی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔منصورہ میں مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مزید بیل آؤٹ لینے کی تیاری ہورہی ہے، عوام پر مزید ٹیکسز عائد کیے جائیں گے، ماہ رمضان سے پہلے مہنگائی کا طوفان شدت اختیار کرے گا، حکمران بضد ہیں کہ غریب کو سانس بھی نہیں لینے دینا۔ رمضان سے قبل لوگوں کو ریلیف نہ دیا گیا اور آئی ایم ایف کے احکامات کی تابعداری کی گئی تو چوکوں چوراہوں میں بھرپور احتجاج ہوگا۔ انہوں نے محمود خان اچکزئی کے گھر پر پولیس چھاپے کی مذمت کی اور کہا کہ بزور طاقت کسی کو دبانے سے مسائل پہلے حل ہوئے نہ اب ہوں گے۔ مجلس عاملہ کے اجلاس میں الیکشن کے بعد کی صورتحال اور سیاسی و معاشی مسائل پر گفتگو ہوئی۔ سراج الحق نے کہا کہ نگران حکومت چلی گئی مگر اس کے عوام مخالف کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، نگرانوں کی واحد ذمہ داری شفاف الیکشن کا انعقاد تھا، جس میں یہ بری طرح ناکام رہے، ماضی کی پالیسیوں کو جاری رکھا گیا، آئینی و قانونی مینڈیٹ سے ہٹ کر پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا، لوگوں بددل اور پریشان ہیں، عدالتوں میں انصاف نہیں، کرپشن جاری ہے اور قانون کا مذاق بن چکا ہے، لوگ اب مجالس میں اداروں سے متعلق باتیں کررہے ہیں۔امیرجماعت نے کہا کہ پاکستان عظیم جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام کے نام پر وجود میں آیا، سات دہائیوں سے ملک اور قوم پر وہ لوگ مسلط ہیں جنہوں نے اسلامی پاکستان کی شکل بگاڑ دی، قرضوں کی دلدل میں پھنسے ملک میں عوام کو بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں، ظالم جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار اور کرپٹ خاندان ایوانوں میں قابض ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کی آشیر باد سے ہر دفعہ جعلسازی سے اقتدار میں آجاتے ہیں، مگر اب عوام خاموش نہیں رہیں گے، لوگوں کے ٹیکس پرپلنے والی کرپٹ اشرافیہ کا احتساب ہوگا، ڈنڈے کے زور پر انہیں خاموش نہیں کرایا جاسکتا۔ جماعت اسلامی نے ملک میں جمہوریت اور آئین و قانون کی مضبوطی کے لیے سیو دی ڈیموکریسی قومی مکالمہ کا آغاز کیا ہے، یہ سلسلہ جاری رہے گا، آئین و قانون کے اندر رہ کر عوامی حقو ق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، پاکستان کواسلامی نظام دینے کے کوششیں مزید تیز ہوں گی، ہمارے کارکنان کے حوصلے بلند ہیں، نچلی سطح تک تنظیم کو مضبوط کریں اور دین کا پیغام عام کریں،ہزار سال بھی اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد کرنا پڑی تو پوری ہمت سے یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔