نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں پولیس اہلکاروں نے رات کے وقت ایک مسلمان خاتون کے گھر میں گھس کر اسے تشدد کا نشانہ بنا یا اور گھسیٹتے ہوئے تھانے لے گئے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس اہلکار دو افراد کی مارپیٹ میں ملوث تین ملزمان کی تلاش میں قریباً رات کے تین بجے ریشماں نامی خاتون کے گھر گھس آئے اور اسے گھسیٹتے ہوئے شناختی پر یڈ کیلئے شہر کے چاندنی محل تھانے لے گئے۔ ریشمابرقعہ پہنتی ہے لیکن پولیس اہلکاروں نے اسے برقعہ پہننے کی بھی اجازت نہیں دی ۔ ریشماں ان ملزمان کی بہن بتائی جا رہی ہے جن کی تلاش میں پولیس نے اسکے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
دریں اثنا ریشماں نے پولیس کے بہیمانہ رویے کی دلی ہائیکورٹ میں شکایت کرتے ہوئے عدالت سے اسدعا کی تھی کہ وہ پولیس کو اس طرح کے جارحانہ رویے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرے ۔ تاہم ہائیکورٹ نے خاتون کی عرضی مسترد کرتے ہوئے اس معاملے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔ ریشماں نے اپنی عرضداشت میں کہا تھا کہ پولیس کو خواتین کے حقوق سے متعلق احساس ہونا چاہیے اور اسے کسی کے مذہبی عقائد کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔