گوجرہ(نمائندہ خصوصی) جھنگ روڈ سے صبح 6 بجے غلام عباس نامی 14 سالہ بچے کی نعش ہوٹل سے برامد کی گئئ۔نعش کے گلے میں کپڑا تھا اور پاس ایک چھری پڑی ہوئی تھی بچے کے والدین کا کہنا تھا کہ بچہ 1 ماہ قبل ہوٹل پر کام کرنے لئے آیا تھا ہوٹل مالک نے پیسے بھی ادا نہیں کئے تھے کل رات غلام عباس نے اپنی والدہ سے بات کی تھی کہ میں آج آؤں گا لیکن وہ نہیں ایا۔۔ماں انتظار کرتی رہی۔۔والد کا کہنا ہے کہ ہوٹل مالک رات کو باہر دروازے کا تالا لگا کر جاتا تھا ایک دن قریبی بلڈنگ میں آگ لگ گئی تو مالک کو بتایا اور کہا کہ آپ تالا نہ لگایا کرو۔
ہوٹل ملازمین۔ کا کہنا ہے کہ وہ بھی ہوٹل میں ہی سو رہے تھ لیکن جب صبح اٹھے تو غلام عباس کو پنکھے سے لٹکتا ہوا پایا اور ہم نے یہ سوچ کر پنکھے سے اتار دیا کہ شاید اس کی کچھ سانسیں باقی ہوں ڈی ایس پی گوجرہ موقع پر پہنچ گئے نعش کے پاس چھری اور نعش کے گلے میں کپڑے کا پھندا موجود تھا
سٹی پولیس گوجرہ واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے سٹی پولیس نے غلام عباس کے چچازاد بھائی کو قتل کے شبہ میں گرفتار کر لیا ہے تاہم ابھی نعش کا پوسٹ مارٹم جاری ہے پولیس کا کہنا ہے پوسٹ مارٹم کے بعد شاید اصل حقیقت سامنے آجآئے کہ غلام عباس کی موت سے پہلے اس پر کوئئ تشدد یا اس سے بدفعلی تو نہیں کی گئئ غلام عباس کا تعلق چک 243 گ ب کلیان پور سے ہے