سانگھڑ( بیورو رپورٹ )سانگھڑ ضلع منشیات فروشوں اور ڈاکوؤں کی آماجگاہ بن گیابدامنی چوریاں اور منشیات پولیس کی زیرنگرانی خریدوفروخت کی جارہی ہے عوام اپنے گھروں میں محفوظ نہیں ڈاکو دن دیہاڑے دندنا رہے ہیں سانگھڑ ایس ایس سانگھڑ صدام حسین خاصخیلی کی منشیات کے خلاف بھرپور کاروائیوں کی جھوٹی مہم کھل کرسامنے آگئیبھرم بھری کے میلے میں پیرومل پولیس کی آشیربادسے سرعام نشہ آور زھریلی مضحر صحت چھالیہ گٹکااور منشیات فروخت ہورہی ہے زرائع کا کہنا ہے منشیات فروشوں نےپولیس کو لاکھوں روپے کی منتھلی دینے کے بعد سرے عام منشیات فروخت کرنے کی اجازت حاصل کر رکھی اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ضلع بھر میں منشیات کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے میلے میں چھوٹے بچے نوجوان اور عمر رسیدہ افراد منشیات خرید رہے ہیںبھرم بری کا میلہ علاقہ غیر کامنظر پیش کرہا جہاں ریاست کی رٹ نظر نہیں آرہی زرائع کاکہنا ہے شراب،کچہی شراب،چرس،افیون اور آئس بھی میلے میں دستیاب ہے اس کے علاوہ جسم فروشی اور بے حیائی کے اڈے بھی پولیس کی اجازت سے چل رہے ہیں جبکہ ڈاکوؤں چوروں اور پھتیاری داروں کو بھی کھلی چھوٹ دی گئی جوکہ موٹر سائیکلیں اور زائرین کو لوٹنے کی وارداتیں کریں گے پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کو اسپیشل پیکیج دیا گیا ہے
ضلع سانگھڑ منشیات فروشوں اور ڈاکوؤں کی بہترین آماجگاہ سمجھا جارہا جہاں باآسانی چوری اور ڈاکہ زنی کی وارداتیں باآسانی کی جارہی ہیں ایک ہفتے کے دوران شہداد پور اورٹنڈوآدم کے مصروف ترین مارکیٹوں میں دن دیہاڑے ڈاکے ڈالنے کی وارداتیں رونما ہوئی ہیں ان وارداتواں میں شہری لاکھوں روپے نقدی سے محروم ہوئے ہیں پہلا واقعہ شہداد پور کی موبائل مارکیٹ میں ہوا جہاں دن کو نامعلوم مسلح ڈاکوؤں نے اسلحے کے زورپرچھ مابائل فون ڈیلروں سے کیش اور کروڑوں روپے کے مابائل فون لے کر فرارہوئے جبکہ ٹنڈآدم کے علاقے ہندو تاجرکی کھاد کی ایجنسی پر واردات ہوئی ہے روزانہ ضلع بھرمیں دس بارہ موٹرسائیکلز چھیننے کی وارداتیں رونما ہورہی ہیں جو بھی واردات ہوتی ہے اسکا مقدمہ بھی پولیس درج کرنے سے قاصر ہے
زرائع کنفرم کر رہے ہیں کہ تھانوں کی بولی لگ رہی ہے جو ایس ایچ او جتنی زیادہ بولی دے رہا ہے اسی ایس ایچ او کی تعیناتی ہورہی ہے جبکہ الیکشن میں ٹرانسفر ہونے والے ایس ایس پی صدام حسین کے دست راز ایس ایچ اوز کو ضلع سانگھڑ میں واپس تعینات کیا گیا ہے تھانوں پر عوام کی فریاد سننے کے بجائے پولیس جیبوں میں ہاتھ ڈال کر عوام کولوٹ رہی ہے یہاں تک غریب نادارعلاج معالجے کے لئے آنے والے مریضوں کو رستوا ں پرسنیپ چیکنگ کے بہانے پولیس لوٹ رہی ہے تلاشی کے دوران پیسے نکال لئے جاتے ہیں عوام کاکہنا ہے قوم کے معافظوں کاایسا بدترین دور اس سےقبل سانگھڑ کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا جگہ جگہ شہرکے چپے چپے پرجوئے اورمنشیات کے اڈے کھلے ہوئے ہیں بلکہ اس وقت پولیس اہلکار منشیات ڈیلر بن کر منشیات فروخت کر رہے ہیں پولیس اہلکار تھانوں پر لوٹ مار میں مصروف ہیں جبکہ پولیس اہلکاروں کے چھوٹے بچے اپنے گھروں کے سامنے رات گئے تک منشیات فروشی کر نے میں مصروف ہیں جسکی مثال سنجھوروں اللہ والا چوک کے سامنے نواب شاہ روڈ پر مقیم پولیس اہلکار ڈرائیور کی موجود ہےپولیس صرف مرغوں ،بکریوں یا چھوٹی موٹے چوروں چکاروں کے خلاف ریکارڈ بنانے کی حد تک کاروائی کرکے آئی جی سندھ اور دیگر بالاحکام ایجنسیوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے تک محدود ہےچھ ماہ قبل گندم اور آٹاسٹاکر ہندو تاجر نندو لال نے ضلع سانگھڑ میں دو ارب روپے کا گندم کے کاروبار میں سینکڑوں شہریوں سے فراڈ کرکے فرار ہے نندو تاجر پرشہداد پور میں مقدمہ بھی درج کیا گیا مگر نندو پولیس کی آنکھوں سے اوجل ہے زرائع کا کہنا ہے کہ نندو نےپولیس کو پانچ کروڑ روپے کی مبینہ ڈیل کرکے کھلی چھوٹ حاصل کررکھی ہے اور کراچی کے علاقے میں رہائش پزیر ہےاپنے بھائیوں کے زریعے کاروبار چلا رہا ہےضلع سانگھڑ کی عوام نے آئی جی سندھ ڈی جی رینجرز اور کورکمانڈر سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع سانگھڑ میں بدامنی منشیات فروشی اور جرائم کوکنٹرول کرنے کے لئے ایماندار ایس ایس پی کی تعیاناتی کی جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکے۔