کراچی(نمائندہ خصوصی)
سندھ کے 30 اضلاع میں 26 فروری سے 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگا، جس کے دوران 5 سال سے کم عمر تقریباً ایک کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسدادِ پولیو کا ایک اہم اجلاس چیف سیکریٹری کے دفتر میں منعقد ہوا جس میں 26 فروری سے شروع ہونے والی 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کی تیاری، عملدرآمد اور ورکرز کی سیکیورٹی کے حوالے سے متعدد فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں پولیو وائرس کی مجموعی صورتحال اور اس کی روک تھام کا جائزہ لیا گیا۔ کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ ارشاد علی سودھر نے اجلاس کہ پولیو مہم کے لیے عملے کی تربیت کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہم کے دوران پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی بچوں کو پلائی جائے گی۔اس موقع پر اجلاس سے بات کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم نے کہا کہ موجودہ ہائی رسک یونین کونسلز میں انسدادِ پولیو مہم موثر انداز میں شروع کی جائے تاکہ خاطر خواہ نتائج حاصل کیے جاسکیں۔اس سلسلے میں چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنر کو پولیو مہم کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی اور ساتھ ہی روزانہ کی بنیاد پر اپنے متعلقہ افسران کو رپورٹ بھی جمع کروائیں۔جیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں پر بھی بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے لازمی پلائے جائیں۔انھوں نے محکمہ تعلیم کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ مہم کے دوران نجی و سرکاری اسکولوں میں بھی بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے لازمی طور پر پلائے جائیں۔یاد رہے کہ 26 فروری سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں 10.6 ملین سے زائد بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس میں 80 ہزار سے زائد پولیو ورکرز، اور سپروائزرز حصہ لیں گے۔
اجلاس میں ڈیوٹی کے دوران حادثے میں فوت ہونے والی پولیو ورکر زاھدہ پنھور کے لیے حکومتِ سندھ کی جانب سے امداد کے لئے چیف سیکریٹری نے سیکریٹری صحت کو ہدایات جاری کی۔اجلاس میں کمشنر کراچی محمد سلیم راجپوت، سیکریٹری صحت منصور عباس رضوی، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند، کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ ارشاد علی سودھر سمیت دیگر متعلقہ شخصیات نے شرکت کی جب کہ تمام ضلعی کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔