کراچی/ اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) گلوبل عافیہ موومنٹ کی رہنما اور ملک کی معروف نیورو فزیشن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کو انتہائی سنگین مسائل کا سامنا ہے اور اس صورتحال میں عدلیہ سے ملک اور عافیہ کیلئے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کی سماعت میں شرکت کے لیے امریکی وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ کے ہمراہ اسلام آبادآئی ہوئی تھیںمگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز جج جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی علالت کے باعث سماعت منسوخ کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میںجسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے انسانی حقوق سے متعلق کیس میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ آنے والا ہے، یہ عافیہ کا 21 واں رمضان امریکی قید ناحق میں گزرے گا۔میں پوری قوم سے ملک کے استحکام اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جلد رہائی کے لیے دعائیں کرنے کی اپیل کرتی ہوں۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے سینیٹر مشتاق احمد اور کلائیو اسمتھ کا شکریہ ادا کیا جو سماعت میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر اسلام آباد تشریف لائے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ اس کیس میں معزز عدالت کا کردار انتہائی مثبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نئی پارلیمنٹ سے جو کہ معرض وجود میں آنے والی ہے، اپیل کریں گے کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جلد رہائی کے لیے مثبت اور بامعنی اقدامات کرے۔ انہوں نے عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹافورڈ سمتھ کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس کیس میں ان کا کردار انتہائی مددگار اور اہم ہے کیونکہ وہ اس معاملے میں اچھی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے اس نیک مقصد کا بھرپور ساتھ دیں۔عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے کہا کہ وہ ایک مرتبہ پھر امید کا پیغام لے کر پاکستان آئے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے کہا کہ انہیںڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے معاملے میں پاکستانی عوام کی حمایت درکار ہے۔ پاکستانی عوام وہ سب کچھ کریں جو وہ کر سکتے ہیں تاکہ عافیہ صدیقی کو امریکی جیل سے رہا کرایا جا سکے۔ انہوں نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان کے کردار پر بھی زور دیا۔