نئی دہلی( نیوز ڈیسک )
دہلی چلو مارچ کے چھٹے دن بھارتی کسانوں کے حق میں دوسرے مذ- اہب کے افراد بھی شامل ہونے لگے۔بھارت کے شہر کیریلا کا چرچ آف سائوتھ انڈیا بھی دہلی چلو مارچ کے حق میں سامنے آگیاچرچ کے پادری ملائل سابو کوشے کا کہنا تھا کہ احتجاج کی حمایت کرنے کا ہمارا عزم انصاف اور مساوات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہمارے ملک کے زرعی شعبے کی پائیدار ترقی کے لیے کسانوں کو انکے حقوق دینا ہوں گے، پادری ملائل سابو کوشے کے مطابق ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ یا تو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے معاہدے سے دستبردار ہو جائے یا کسانوں کی شرائط پر نظر ثانی کرے،کانگریس کے صدر ملکارجن کھارگے نے بھی مودی حکومت کو بھارتی کسانوں کے لیے بدترین قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔کانگریس لیڈر۔مودی سرکار کے مسلسل جھوٹے دعوے ملک کو خوراک فراہم کرنے والے کسانوں کے لیے سخت آزمائش ہیں، ہریانہ میں موبائل اور انٹرنیٹ کی سروسس کو بھی 19 فروری تک بند کر دیا گیا ہے۔منگل کو نکلنے والی دہلی چلو مارچ کو شمبھو اور خانوری کے سرحدی علاقوں میں مودی کے سیکورٹی اہلکا! روں نے آچ چھٹے دن بھی روکا ہوا ہے
کسانوں کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہےمودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے باوجود کسان اپنے حق کے لیے ڈٹے رہیں گے،