کراچی(نمائندہ خصوصی) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ 8 فروری ”آنکھیں کھول“ کر(Eye opener) فیصلہ کرنے کادن ہے۔ٹیم عافیہ یکم فروری تا 8 فروری تک ٹوئیٹر پر ایکس ٹرینڈ(Xtrend) کر رہی ہے جس کا مقصد قوم کی آنکھیں کھولنا ہے، نوجوان اس ٹرینڈ میں بھرپور حصہ لیں۔اس ایکس ٹرینڈ میں ان تمام بہن بھائیوں کے پیغام ہے جو کھوکھلے نعروں پر بھنگڑے ڈال رہے ہیں۔ قوم عافیہ کو کسوٹی بنا کر سیاسی جماعتوں کی لیڈرشپ کو پرکھے۔جس نے پہلے وعدے پورے نہیں کئے وہ اب کیا وعدے پورے کرے گا۔ انہوں نے کہا 8 فروری کو ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے قوم کا ہر فرد یاد رکھے کہ جو بیٹی کا نہیں وہ کسی کا نہیں، اس لیے قوم کا ہر فرد ووٹ سوچ سمجھ کردے، اپنا ووٹ ضائع مت کریں۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوںنے کہا کہ ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے اقتدار کے امیدواروں کے ماضی کوضرور دیکھیں۔ 2003ءسے 2024 ءکے درمیانی عرصہ میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں کے کن کن رہنماﺅں نے قوم کی معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرانے اور وطن واپس لانے کے وعدے کئے تھے؟ ان سب کو ”عافیہ کو کسوٹی“ بنا کر پرکھیں، ان کے وعدے اور ان کی وفا کو دیکھیں اور پھر سوچیں کہ ووٹ کس کو دینا ہے تو یقینا آپ کو اپنے ووٹ کے صحیح استعمال کے لیے رہنمائی حاصل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2024 ءکے انتخابات انتہائی اہم ہیں ، ہمیں اپنے ووٹ کو ضائع نہیں کرنا ہے۔ یا د رکھیں جو بیٹیوں کا نہیں، وہ کسی کا نہیں، جو عورت کی عصمت و عزت ، ملکی سالمیت اور اپنے بہنوں اور بھائیوں کے خون پر سمجھوتہ کرے کیا آپ کے ووٹ کا وہ حقدار ہے؟ کیا آپ کے ووٹ کے حقدار وہ ہو سکتے ہیں جنہوں نے قوم سے وعدے کر کے اقتدار حاصل کیا اور پھر اپنے وعدے کو توڑا۔انہوں نے کہا کہ عافیہ نے جیل میں ملاقات کے دوران با ربار مجھے، سینیٹر مشتاق احمد، سینیٹر طلحہ محمود اور کلائیو اسمتھ کو کہا کہ ”مجھے اس جہنم سے نکالو“۔جو ایک بےگناہ بیٹی کو رہا نہ کرا سکے وہ قوم کی تقدیر کیا بدلیں گے؟اگر ہم نے مل کر ملک کو مسائل کی اس دلدل سے نہیں نکالا تو پھر ہم اپنی قسمت کو الزام نہیں دے سکیں گے اور تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔