اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نگران وفاقی وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے کہا کہ 8 فروری کو پاکستان میں پر امن اور شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔ اسلام آباد میں نگران وفاقی وزیر مرتضی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کو انتخابات کی ذمہ داری ملی ہے، کوشش ہے الیکشن کے عمل میں کسی صورت جانوں کا نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے اندر الیکشن کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں، جو پارٹیز سندھ میں الیکشن لڑ رہی ہیں وہ کافی سالوں سے ایک دوسرے کو جانتی ہیں، سکیورٹی ادارے اور ایڈمنسٹریشن موجود ہے، کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی بھی ساری رپورٹ اپنے الیکشن سیل میں لی، ہمیں ان فورسز سے خطرہ ہے جو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، سکیورٹی کیلئے ہماری پولیس اس کے پیچھے آرمڈ فورسز ہیں، ہمارے آرمی کے ٹرینڈ کمانڈوز بلوچستان میں موجود ہوں گے۔ گوہر اعجاز نے کہا کہ ہمیں باجوڑ واقعے پر بھی بہت تکلیف ہوئی، ہمیں ڈرانے کیلئے ساری نقل و حرکت کی جا رہی تھی، پاکستان کا نام اور عزت ہمارے اور میڈیا کے ہاتھ میں ہے، 25 کروڑ عوام کی امانت میڈیا کے پاس ہے، نیت صاف ہو تو اللہ سرخرو کرتا ہے، نگران حکومت نے جو کام کیا وہ آپ کے سامنے ہے۔اسلام آباد میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کو انتخابات کی ذمہ داری ملی ہے، کوشش ہے الیکشن کے عمل میں کسی صورت جانوں کا نقصان نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے اندر الیکشن کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں، جو پارٹیز سندھ میں الیکشن لڑ رہی ہیں وہ کافی سالوں سے ایک دوسرے کو جانتی ہیں، سکیورٹی ادارے اور ایڈمنسٹریشن موجود ہے، کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی بھی ساری رپورٹ اپنے الیکشن سیل میں لی، ہمیں ان فورسز سے خطرہ ہے جو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، سکیورٹی کیلئے ہماری پولیس اس کے پیچھے آرمڈ فورسز ہیں، ہمارے آرمی کے ٹرینڈ کمانڈوز بلوچستان میں موجود ہوں گے۔گوہر اعجاز نے کہا کہ ہمیں باجوڑ واقعے پر بھی بہت تکلیف ہوئی، ہمیں ڈرانے کیلئے ساری نقل و حرکت کی جا رہی تھی، پاکستان کا نام اور عزت ہمارے اور میڈیا کے ہاتھ میں ہے، 25 کروڑ عوام کی امانت میڈیا کے پاس ہے، نیت صاف ہو تو اللہ سرخرو کرتا ہے، نگران حکومت نے جو کام کیا وہ آپ کے سامنے ہے۔نگران وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، سکیورٹی کے تین درجوں میں انتظامات کئے ہیں، 29 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے، 44 ہزار پولنگ سٹیشنز کو نارمل ڈیکلیئر کیا ہے جبکہ 16766 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید نہیں یقین ہے یہ الیکشن صاف، شفاف اور پرامن طریقے سے کرائیں گے، آج شام خیبر پختونخوا میں جاوں گا، لوگ پر اطمینان ہو کر حق رائے دہی استعمال کریں، ہماری 5 لاکھ 11 ہزار پولیس فرنٹ پر کھڑی ہے، ہر زندگی کی حفاظت کرنا ہمارا پہلا فرض ہے، جو ذمہ داری نگران سیٹ اپ کے پاس ہے وہ پوری کی جائے گی۔گوہر اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کراچی اور بلوچستان جا کر صورتحال دیکھی، کراچی کا واقعہ بھی بہت افسوسناک تھا، بلوچستان میں دہشتگرد صرف پاکستان کا نام خراب کر رہے ہیں، ایک ہینڈ گرنیڈ پھینک کر کہتے ہیں پاکستان میں امن کی فضا ٹھیک نہیں۔پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تمام تر قیاس آرائیوں کے بعد انتخابات 8 فروری کو ہو رہے ہیں، انشائ اللہ انتخابات پرامن طریقے سے منعقد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کل پولنگ سٹیشنز کھلیں گے، 8 فروری کو 12 کروڑ سے زائد پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، تمام چیزیں ٹریک پر ہیں، آئین کے دیباچے میں لکھا ہے ملک منتخب نمائندے چلائیں گے۔مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام دہشت گردی سے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے لڑ رہے ہیں، 2018 کے انتخابات میں 666 لوگ جان سے گئے۔