کراچی (نمائندہ خصوصی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ّ(ایم کیو ایم) کے رہنما فیصل سبزواری نے پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم طاقت کے نشے میں پاگل ہوگئے ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ وہ انتظامی طاقت اور اسلحہ کے زور پر کراچی کے گڑھ ضلع وسطی کو لاڑکانہ بنا دیں، ایک چیز میں وہ (پیپلز پارٹی) کامیاب ہوئے ہیں جو انہوں نے لاڑکانہ کو بنادیا ہے اور وہ یہ کہ وہاں کی سڑکوں کا حال، نالوں کا حال تو ابتر ہے ہی مگر ساتھ ہی ساتھ وہ اب اسے کچے کا علاقہ بنانے کی کوشش میں بھی لگے ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح سے گینگ وار کے لوگوں کو ضلع وسطی میں تعینات کرایا گیا اس سے وہاں ایک ڈرامہ مچایا جا رہا ہے، پچھلے دنوں انہوں نے ناظم آباد میں ہمارے یونین کونسل کے انچارج فراز کو سر پر گولی مار کر قتل کیا، کس کی گولی لگی اسے؟ کس کے پاس اسلحہ ہے؟ فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ میرے پاس سیکیورٹی کے لیے صرف ایک اہلکار ہے جبکہ ان کے پانی چوری کرنے والے لوگوں کو کئی پولیس اہلکار دیے ہوئے ہیں، ان کو وہ کیوں دیے ہیں؟ یہ پیپلز پارٹی کی پولیس ہے یا شہر کی ہے؟ صوبائی وزیر داخلہ چیک کریں کہ کس کے پاس کتنا اسلحہ ہے؟ ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم انہیں معتبر آدمی سمجھتے تھے مگر وہ طاقت کے نشے میں پاگل ہوگئے ہیں، انہوں نے ہمارے لوگوں پر گولیاں چلائیں اور اب ہم ایف آئی آر بھی نا کٹوائیں؟ استاد مسرور احسن دھمکیاں دے رہے ہیں کہ 9 فروری کے بعد دیکھ لوں گا تو کیا دیکھ لے گا وہ؟ وہ دن گئے جب یہ لوگ جہازوں کو ہائی جیک کرتے تھے، ان میں کوئی انسانیت نہیں، نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی اور پولیس انہیں گرفتار بھی نہیں کر رہی، ضلع وسطی کا نام نہاد امیدوار سٹے کے اڈے چلا رہا ہے۔ رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں اتنی ہمت نہیں کہ ان لوگوں کو گرفتار کرے کیونکہ نگران حکومت بھی انہی کی ہے، وزیر اعلٰی نرم نرم باتیں کرتے ہیں مگر اندر سے جیالے ہیں، ایک ٹکے کی کارروائی نہیں کی انہوں نے، فراز کے تین بچوں کا کیا ہوگا؟ یہ ڈاکٹر عاصم کی سیاسی مہم جوئی اس مقتول کے بچوں کو پالے گی؟ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم نے بلدیاتی الیکشن کابائیکاٹ کیا تو انہیں میئرشپ ملی، یہ بلدیاتی انتخابات میں 3 سیٹیں بھی نہیں جیت سکے، کراچی کوئی لوٹ کا مال نہیں ہے۔