اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان نے کہا ہے کہ ایران میں 9 پاکستانیوں کا قتل غیرانسانی عمل تھا، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، 5 فروری بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے،غزہ میں جاری اسرائیلی افواج کی جارحیت اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر شدید تشویش ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ایران میں پاکستانی حکام متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ گزشتہ روز9 پاکستانی شہریوں کی میتیں ایران سے پاکستان واپس لائی گئی ہیں۔ توقع ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے پر ایرانی حکام واقعہ کی تفصیلات پاکستانی حکام سے شئیر کریں گے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔گزشتہ ہفتے سیکرٹری خارجہ نے بھارتی شہریوں کے پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے۔ بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر ذمہ دار ٹہرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا۔ 5 فروری بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو غزہ میں جاری اسرائیلی افواج کی جارحیت اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر شدید تشویش ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔دفترخارجہ ترجمان کے مطابق نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی تیسرے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم میں شرکت کے لیے برسلز میں موجود ہیں۔ نگراں وزیر خارجہ نے برسلز میں یورپی یونین کے عہدیدران سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں ہیں۔ وزیر خارجہ کل تیسرے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے نگراں وزیر خارجہ کی دعوت پر 29 جنوری کو پاکستان کا دورہ کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دورے کے دوران نگراں وزیراعظم، نگراں وزیر خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری دفتر خارجہ نے پاکستان شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت د یئے ہیں،ان کیس نے بھارت دہشت گردی کو بے پردہ کیا ہے، یہ اقدام پاکستان کی سالمیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،بھارت کی جانب سے دیگر ممالک میں ماورائے عدالت قتل ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ یواین سکیورٹی کونسل غزہ کی جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کریں، پیر کو حکومت پاکستان اور عوام یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے ، ایران میں پاکستانی شہریوں کی قتل ایک غیر انسانی عمل تھا اور اس کی مزمت کی گئی ہے، اس معاملے پر دونوں اطراف رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں کہ جیسے ہی تفتیش مکمل ہوں تو ہمارے ساتھ تفصیلات شئیر کی جائیں، پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت پاکستان نے متعلقہ ممالک کے ساتھ شئیر کی ہے۔ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات درست نہیں ہیں،ہندوستان پاکستان اور دیگر ممالک کے اندر بھی ایکسٹرا ٹیروٹیریل کلنگ میں ملوث ہے،افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں جسکے ٹھوس ثبوت افغان حکومت کو بھی فراہم کئے گئے ہیں ،ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سائفر سے متعلق عدالت کے ریمارکس سے متعلق کوئی تاثر نہیں دینا چاہتے۔گزشتہ ہفتے سیکرٹری خارجہ نے بھارتی شہریوں کے پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے،بھارت بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے،بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے،پاکستان کو غزہ میں جاری اسرائیلی افواج کی جارحیت پر شدید تشویش ہے،اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر گہری تشویش ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران میں پاکستانیوں کا قتل انسانیت سوز واقعہ ہے،ایرانی حکام اس معاملے پر پاکستانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں،ساراراون سے ان افراد کی میتیں واپس پاکستان لائی جاچکی ہیں،دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے پر غور اور معلومات کا تبادلہ جاری ہے،جیسے ہی ایرانی اتھارٹیز اس واقعے کی تحقیقات مکمل کریں گے تو پاکستان کے ساتھ بھی تبادلہ ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ نے بھارتی شہریوں کے پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے، بھارت بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے، بھارت کی جانب سیکرٹری خارجہ کے دعوے کی تردید نہیں کی گئی ،موجود وقت میں پاکستان اور ایران کے درمیان کوئی ٹریول ایڈوائز شئیر نہیں کی گئی،ایرانی حکام وہاں پر موجود پاکستان کے شہری کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا، ہم نے اپنے کمینوکیشن سسٹم کا آڈیٹ کیا اور اس آڈیٹ کے مطابق سائفر سسٹم محفوظ ہے ۔