لندن( نمائندہ خصوصی)
کراچی سٹی الائنس کے مرکزی کنوینئیر حبیب جان نے لندن سے اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے جاری کردہ منشور کو ریگستان میں ایک سراب قرار دیتے ہوئے کہا مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور زمینی کم اور خلائی زیادہ معلوم پڑتے ہیں۔ جگہ جگہ جلسوں میں ائیرپورٹس کا اعلان کرنے والے میاں محمد نوازشریف کے پاس واحد قومی ائیرلائن PIA کی بحالی کا کوئی پروگرام نہیں، اسی طرح ایکسپورٹ بڑھانے کی باتیں بجلی گیس اور خام مال کی قیمتوں میں توازن قائم کئے بغیر ممکن نہیں، اسی طرح بلاول بھٹو کا دس نکاتی پروگرام بھی دیوانہ کا خواب معلوم پڑتا ہے۔ بھٹو شہید کی تعمیر کردہ یادگار پاکستان اسٹیل ملز سمیت بند صنعتی یونٹوں کی بحالی اور نئے صنعتی یونٹوں کے قیام کا کوئی ایجنڈا نہیں، اسی طرح محترمہ بینظیر بھٹو صاحبہ کے دور حکومت کا افتتاحی منصوبہ کیٹی بندر سمیت قاسم پورٹ کی توسیعی زرداری صاحب کا اعلان کردہ منصوبہ ذوالفقار آباد اور گورکھ ہل کا کوئی ذکر نہیں۔ سمندری خوراک جو زرمبادلہ حاصل کرنے کا قدرتی زریعہ ہے کی برآمدات جو گزشتہ دو دہائیوں سے یورپی یونین کی پابندیوں کا شکار ہے کا کوئی ذکر نہیں، اس طرح جہاز رانی کارگو ہنڈلنگ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ گارمنٹ انڈسٹری، فروزن فریش سبزیوں اور فروٹ سمیت حلال فوڈ انڈسٹری ڈیری پولٹری اور میٹ انڈسٹریز کی طرف توجہ ہی نہیں دی گئی۔ بدقسمتی سے متوقع وزارت عظمیٰ کے دونوں امیدواروں نے کروڑوں نوکریاں فراہم کرنے کا اعلان کیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ یہ وعدے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کیا پلان رکھتے ہیں۔ حبیب جان نے کہا ان سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے سورج سمندر اور پہاڑوں کی افادیت سے پہلوتہی کرتے ہوئے ان قدرتی زرائع کو اپنے منشور کا حصہ ہی نہیں بنایا۔ مختصراً پاکستان پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف متحدہ قومی موومنٹ و دیگر مذہبی جماعتوں خاص کر جماعت اسلامی کے پاس سوائے انتخابی نعروں اور خیالی پلاؤ کے کوئی بامقصد قابل قبول منشور نہیں۔ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس اگلے پانچ سال کیلئے IMF سے جان چھڑانے کا کوئی جامع یا مختصر پلان ہی نہیں۔ حبیب جان نے کہا ہم دعا کرتے ہیں کہ پاکستان کی معشیت کے ساتھ کوئی معجزہ ہوجائے دیگر صورت ان سیاسی جماعتوں کے پاس زرائع آمدنی بڑھانے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں سوائے بیرونی قرضوں سے چئیرٹی لنگر خانے ہیلتھ کارڈ کسان کارڈ اور لیپ ٹاپ کی تقسیم کرنے کےجو کہ عوام کی لئے سراب ہیں