اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) قومی احتساب بیورو میں اصلاحات کر دی گئیں جس کےمطابق -پہلے مرحلہ میں شکایات پر فوری کاروائی کیلئے نئے قوائد و ضوابط جاری کئے گئے ہیں گمنام، ناقص اور غیر سنجیدہ درخواستوں پر کوئی کاروائی نہیں ہو گی۔جھوٹے درخواست دہندگان کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی۔ شکایات پر کاروائی کے دوران الزام علیہ کو”جواب دہندہ“ (Defendent) کے طور پر مخاطب کیا جائے گا۔ جواب دہندگان کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور آئین پاکستان کے مطابق ان کی عزت نفس مجروع نہیں کی جائے گی۔درخواست دہندہ کیلئے قواعد وضوابط وضع کر دیئے گئے۔ عائدکئے گئے الزامات کی تصدیق کیلئے حلف نامہ دینا ہو گا۔ سرکاری ملازمین کے خلاف موصول درخواستیں کی تحقیقات کیلئے متعلقہ سول سکریٹریٹس میں احتساب سہولت سیل قائم کیئے جائیں گے۔قواعد و ضوابط پر پوری نہ اترنے والی اب تک نیب کو موصول درخواستیں بہت جلد نمٹا دی جائیں گی۔ درخواستیں بلا تاخیرنمٹانے کیلئے نیب ہیڈ کوارٹرز اور ریجنل بیوروز میں شکایات سیل قائم کردیئے گئے۔کاروباری افراد کے خلاف درخواستوں کے لئے چیمبر آف کامرس، رئیلٹرز، کاروباری تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل شکائیات سیل قائم ہوں گے۔ نیب ہیڈکوارٹر میں گریڈ 20 اورریجنل بیوروز میں گریڈ19 کے افسران کی سربراہی میں شکائیات سیل قائم ہوں گے۔شکائیت پر کسی خاتون کو رشتہ دار کے بغیر نیب آفس نہیں بلایا جائے گا۔ رشتہ دار نہ ہونے پرنیب کی خاتون آفیسر انکوائری کرے گی۔ جواب دہندگان سے شکائیات پر کاروائی سے متعلق فیڈ بیک لینے کا طریقہ کار وضع کر دیا گیا۔