راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے سابق چیئرمین نے دوٹوک الفاظ میں ملک بھر کے ٹائیگرز کو پیغام دیا کہ کوئی بھی شخص پیپلز پارٹی کو ووٹ کاسٹ نہ کرے اور نہ ہی پیپلز پارٹی سے اتحاد کرے ، ہم کسی صورت بلاول بھٹو زرداری کی مدد نہیں کریں گے وہ ہم سے مدد مانگنے کی بجائے ان سے مانگے جن سے مل کر 16 ماہ حکومت کی۔ یہ بظاہر ایک دوسرے کے مخالف ہو چکے ہیں لیکن یہ اندر سے ایک ہی ہیں،ساری پاور اسٹیبلیشمنٹ کے پاس ہے بات بھی اس سے کرنی چاہیے جس کے پاس پاور ہو، تحریک انصاف کو کنٹرول کرنا اب کسی کے بس میں نہیں تحریک انصاف کے چھپے ہوئے امیدوار اتوار سے میدان میں نکل کر انتخابی مہم شروع کریں سائفر کیس اور القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کے بعد کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں ہے ،میڈیا کے دوستوں کو پیچھے بٹھا دیا گیا ،اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے کہتا ہوں کہ سارا کنٹرول ان کے پاس ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بات اس سے کرنی چاہئے جس کے پاس پاور بھی ہو ،میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ صاف شفاف انتخابات کروائیں ،عوام جس کو چاہے اس کو لانا چاہئے ،انجینئرنگ نے پہلے بھی ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے ہمارے لوگوں کو اب بھی پکڑا جارہا ہے اس کے باوجود تحریک انصاف میدان میں موجود ہی نہیں تو سروے کیسے کیا جارہا ہے،، اب یہ حالات بن چکے ہیں کہ تحریک انصاف کو کنٹرول کرنا ان کے لئے مشکل ہے ضمنی الیکشن میں بھی اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن نے ان کی مدد کی تھی، ساری پارٹیاں ایک ہو چکی ہیں پھر بھی تحریک انصاف کو کنٹرول کرنا مشکل ہے انہوں نے کہا کہ ہماری کارنر میٹنگ ہوتی ہے تو پولیس چھاپے مارنا شروع ہو جاتے ہیں اتوار کو چھپے ہوئے لوگ باہر آئیں اور اپنی انتخابی مہم شروع کریں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا الزام ہم پر لگایا گیا لیکن ہم نے تو کوئی قانون نہیں توڑا جب مجھے گولیاں لگی تب بھی کوئی احتجاج نہیں ہوا تھا یہ بھی بتایا جائے کہ 2018 میں کس نے الیکشن سے روکا تھا ،انہوں نے واضح کیا کہ ہم کسی صورت بلاول بھٹو زرداری کی مدد نہیں کریں گے وہ مدد مانگ رہا ہے ان سے مانگے جن سے مل کر 16 ماہ حکومت کی یہ آج ایک دوسرے کے مخالف ہو چکے ہیں لیکن یہ اندر سے ایک ہی ہیں۔