اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)اسلام آباد کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف ناجائز تعلقات کا کیس ختم کردیا۔ عدت میں نکاح کیس کی مزید سماعت 18 جنوری کو ہوگی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان اور بشری بی بی عدت میں نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ نے سیکشن 496 بی کے الزامات کا کیس ڈراپ کر دیا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قانونی طور پر دفعہ 496 بی میں 2 گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے یہاں ایک ہے۔ عدالت 496 بی کی حد چارج ڈراپ کر رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر صرف 496 کا چارج عائد کیا جاتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف صرف عدت میں نکاح کی حد تک فرد جرم عائد ہوا ہے۔ عدالت نے 18 جنوری کو استغاثہ کے گواہوں کو طلب کررکھا ہے۔واضح رہے کہ بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان نے بشری بی بی سے پیری مریدی کے چکر میں رابطہ استوار کئے تھے اور وقت کے ساتھ دونوں کے ناجائز تعلقات قائم ہوگئے تھے، ان تعلقات کی بنا پر انہوں نے بشری بی بی کو نومبر 2017 میں طلاق دی اور بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے عدت گزرنے سے پہلے ہی نکاح کر لیا۔بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے ملازم لطیف نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر6 سال قبل کے واقعات کے الزامات عائد کئے تھے۔ بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے الزامات پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری کے نکاح کیس کی باقاعدہ سماعتوں کا آغاز کیا گیا تھا۔ کیس کی سماعت کیلئے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ویڈیو لنک پر رابطہ کیا گیا تھا جب کہ عدالت نے بشری بی بی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔