کراچی (نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عارف علوی کے بیٹے کو پی ٹی آئی نے ٹکٹ دینے سے انکار کیا ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف اور عارف علوی کا مزید ساتھ چل سکتا ہے۔ کراچی کے علاقوں چنیسر گوٹھ،اعظم بستی،محمود آباد اور پہلوان گوٹھ میں پی ٹی آئی کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں۔ اس دوران پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے خطاب میں کہاکہ الیکشن کمیشن نے انتہاکردی، بینگن،ڈھول باجے سمیت جو نشان دیےگئے وہ 8 فروری کو سود سمیت لوٹائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتیں ہونے کے باوجود ہمارے لیڈروں کو رہائی نہیں ملتی، عمران خان کے خلاف 202 کیسز درج ہوچکے ہیں، ملک بھر میں لوگ بڑی تعداد میں گھروں سے نکل رہے ہیں،کراچی میں بھی لوگ جوش و ولولے سے نکل رہے ہیں۔ شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ سندھ میں انتخابی مہم میں مصروف ہوں، روف حسن، حامد خان، او اب علوی کا بیان آنا عکاسی کرتا ہے کہ کچھ لوگوں کوتکلیف ہے، یہ پہلے بھی میرے خلاف بیانات دے چکے ہیں جس کی عمران خان سے شکایت کی، عمر ایوب سے بھی شکایت ہے کہ ان کو خاموش کرائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عارف علوی نے آخری ایام میں تحریک انصاف کی ساتھ زیادتیاں کیں، عارف علوی نے پی ڈی ایم کو موقع دیا کہ مرضی کی قانون سازی کرے، صدر مملکت حج پر گئے تو پی ڈی ایم نے الیکشن ایکٹ اور ملٹری ایکٹ میں ترمیم کیں،الیکشن کی تاریخ دینا صدر مملکت کی ذمہ داری تھی، صدر عارف علوی نے اپنی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ڈالنی چاہی، میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف اور عارف علوی کا مزید ساتھ چل سکتا ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ عارف علوی کے بیٹے کو پی ٹی آئی نے ٹکٹ دینے سے انکار کیا ہے، عارف علوی سے متعلق بیان سے عمران خان نے منع نہیں کیا تھا، حلفاً کہتا ہوں اپنی طرف سے کوئی بیان عمران خان سے منسوب نہیں کیا، میں نے درخواست کی کہ مجھے 8 فروری تک پارٹی کیلئے کام کرنے دیں، 8 فروری کے بعد اس سازشی ماحول میں رہنے کی میری کوئی دلچسپی نہیں، اگر یہ میرے خلاف بولتے رہیں گے تو میں ان کے کسی عہدے سے متاثر ہونے والا نہیں۔