قاہرہ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ تائیوان خطے میں قیادت کے انتخابی نتائج اس بنیادی حقیقت کو بدل نہیں سکتے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے۔چینی وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن وانگ نے یہ بات مصری دارالحکومت قاہرہ میں مصری وزیرخارجہ سمیح شاکری سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔انہوں نے کہا کہ تائیوان خطے میں قیادت کے حالیہ انتخابات کے نتائج بھی ایک چین اصول پر عمل پیرا عالمی برادری کے موجودہ اتفاق رائے کو تبدیل نہیں کریں گے۔وانگ نے کہا کہ 80 برس قبل قاہرہ میں چین، امریکہ اور برطانیہ نے قاہرہ اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ تائیوان سمیت جاپان نے چین کے جن علاقوں پر قبضہ کیا ہے وہ چین کو واپس کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بعد میں پوٹسڈیم اعلامیہ کی شق 8 میں کہا گیا تھا کہ قاہرہ اعلامیہ کی شرائط پر عمل کیا جائے گا جس کے بعد جاپان نے پوٹسڈیم اعلامیہ قبول کرتے ہوئے غیر مشروط ہتھیار ڈال دیئے تھے۔ پوٹسڈیم اعلامیہ چین، امریکہ، برطانیہ اور سوویت یونین نے 1945 میں مشترکہ طور پر جاری کیا تھا۔وانگ نے کہا کہ بین الاقوامی قانونی جواز کے ساتھ یہ دستاویزات جنگ کے بعد کے عالمی نظام کا ایک لازمی حصہ تھے اور اس نے تائیوان کو چین کا ناقابل تنسیخ علاقہ ہونے کی تاریخی اور قانونی بنیاد فراہم کی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کی آزادی ماضی میں کبھی ممکن نہیں تھی اور یقینی طور پرمستقبل میں بھی ممکن نہیں ہوگی۔انہوں نے خبردار کیا کہ جو لوگ چینی علاقے کو تقسیم کرنے کے لئے تائیوان کی آزادی چاہتے ہیں انہیں یقینی طور پر قانون اور تاریخ سخت سبق سکھائیں گے۔وانگ نے مزید کہا کہ کوئی بھی ملک اگر ایک چین اصول کی خلاف ورزی کرےگا، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور چین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرے گا تو چینی عوام اور عالمی برادری مشترکہ طور پر اس کی مخالفت کریں گے۔چین کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ تائیوان کی آزادی کا حصول "لا حاصل راستہ” ہے کیونکہ یہ تائیوان کے ہم وطنوں کی فلاح و بہبود کے لیے سنگین خطرہ ہے اور چینی قوم کے بنیادی مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو بھی شدید نقصان پہنچائے گا۔وانگ نے کہا کہ چین بالآخر دوبارہ مکمل اتحاد حاصل کر لے گا اور تائیوان مادر وطن میں واپس شامل ہو گا۔