پشاور (نمائندہ خصوصی)خیبر پختونخوا میں موسم کی شدت خطرناک حد تک بڑھ گئی، جس کی وجہ سے 2 اساتذہ ڈیوٹی کے دوران جاں بحق ہو گئے۔ مردان اور ڈی آئی خان کے علاقوں میں شدید سردی کے باعث 2 اساتذہ کے جاں بحق ہونے کے علاوہ شہری بیمار پڑنے لگے۔ صوبے کے بیشتر میدانی علاقوں میں سردی کی لہر میں شدت آتی جا رہی ہے جب کہ دارالحکومت پشاور میں سردی اور دھند کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے موسم کی شدت مزید بڑھے گی۔ پشاور میں آج صبح 5 بجے ریکارڈ کیا گیا درجہ حرارت ایک ڈگری سینٹی گریڈ رہا جب کہ رواں ہفتے بارش کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا اور خشک سردی کا سلسلہ جاری رہے گا۔پشاور سمیت صوبے کے میدانی علاقوں کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات ختم ہونے پر شدید ترین سردی میں بچے اسکول جانا شروع ہوگئے ہیں۔ صوبے کے میدانی علاقوں میں صوبائی حکومت کی طرف سے پرائمری لیول اسکول بند رکھنے کے باوجود نجی تعلیمی اداروں کے پرائمری لیول بچے بھی اسکول جا رہے ہیں اس حوالے سے پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی ضروری اقدام کرنے میں ناکام رہی۔ شدید سردی میں اسکول جانے والے بچے بیمار پڑنے لگے ہیں۔