کراچی (اسٹاف رپورٹر) سوشل میڈیا مستقبل میں سب سے اہم کردار ادا کرے گا،ذرائع ابلاغ میں سب سے زیادہ اہمیت اختیار کر جانے والا یہ میڈیم تیزی کے ساتھ دنیا میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے، اس سے منسلک ہونے والے اپنے روشن مستقبل کے ضامن ہوں گے، دنیا میں تیزی سے مقبول ہونے والی مصنوعی ذہانت کے استعمال سے مطلوبہ مقاصد کا حصول ممکن ہے، ان خیالات کا اظہار معروف صحافی اور ایڈباکس کے سی ای او ریحان حیدر و دیگر نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا،ان میں سندھ حکومت کے محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر انفارمیشن (سوشل میڈیا)پیرزادہ فیصل فاروقی، فدا حسین بالادی، کراچی پریس کلب کے قائم مقام صدر رشید میمن، سیکریٹری شعیب احمد، معروف سینیئر صحافی و میڈٹیک کے سی ای او ارمان صابر شامل تھے۔مقررین کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا نے ذرائع ابلاغ کے تمام شعبہ جات کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے،اس حوالے سے ساری دنیا میں ایک بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جو علمی اضافے کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے تاہم سوشل میڈیا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے استعمال کے سبب اس حوالے سے قانونی ضابطوں کا نفاذ لازم ہے۔ریحان حیدر نے کہا سوشل میڈیا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس یعنی مصنوعی ذہانت کا استعمال بتدریج تیزی سے بڑھ رہا ہے،اور اس کے دور رس اثرات بھی سامنے آرہے ہیں،سوشل میڈیا سے وابستہ افراد کو اپنی قابلیت و اہلیت میں اضافے کے ساتھ مقاصد حاصل کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال لازم و ملزوم ہو گیا ہے،اس سلسلے میں انٹرنیٹ کے توسط سے بہترین وسائل استعمال کر کے اپنی استعداد کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ارمان صابر نے کہا کہ یوٹیوب مونیٹائزیشن یا فیس بک مونیٹائزیشن کے ساتھ ساتھ لوکل مونیٹائزیشن پر بھی غور کرنا چاہیے اور اس کا بھی ایک قابل عمل ماڈل تیار کرنا چاہیے جس سے صحافیوں اور کنٹینٹ کرییٹرز کو مالی فوائد ہو سکتے ہیں۔ڈائریکٹر سوشل میڈیا فیصل فاروقی نے کہا کہ لوکل مونیٹائزیشن کا خیال بہت اچھا ہے اور اس پر غور کیا جا سکتا ہے کہ یہ کس حد تک قابل عمل ہو سکتا ہے۔سیکرٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے کہا کہ پریس کلب ڈیجیٹل میڈیا کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے اور اس سلسلے میں سیمینار ورکشاپ اور ٹریننگ سیشنز منعقد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے فروغ میں کراچی پریس کلب ہر وہ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے جو ممبرز اور صحافیوں کے مفاد میں ہو۔سیمینار میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا، آخر میں کراچی پریس کلب کی جانب سے معزز مہمانوں کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔