ڈھاکا (نمائندہ خصوصی) بنگلادیش میں عام انتخابات آج ( اتوار کو) ہوں گے جبکہ اپوزیشن نے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا جس کے بعد ایک بار پھر سابق وزیراعظم حسینہ واجد کو اکثریت ملنے کا امکان ہے،انتخابات کے موقع پر امن و امان کے قیام کے لیے بنگلادیش بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے ۔غیر ملکی خبررساںادارے کے مطابق بنگلادیش میں اتوار کے روز ہونے والے عام انتخابات میں بنگلادیش نیشنل پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کردیا ہے اور اپوزیشن کے بغیر انتخابات میں شیخ حسینہ واجد کی پانچویں بار وزیر اعظم منتخب ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔بنگلہ دیشی اپوزیشن نے حکمران جماعت پر وسیع پیمانے پر گرفتاریوں، انتقامی کارروائیوں اور پھانسی کی سزاوں کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے الیکشن کا بائیکاٹ کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں اور کارکنوں کیخلاف بے رحمانہ کریک ڈاون حسینہ واجد کی حکومت کی پہچان بنتے جارہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق حکومت نے 25 ہزار کے قریب سیاسی رہنماو¿ں اور کارکنوں کو جیلوں میں بند کر رکھا ہے، اپنے مخالفین کو ختم کر دینے کی اس حکمت عملی کے باعث آج انتخابی مرحلے پر بھی عوامی لیگ کے مقابل کوئی موثر اپوزیشن کھڑی نہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امن و امان کے قیام کے لیے بنگلادیش بھر میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ بنگلہ دیش کے ایک 28 سالہ نوجوان رحمان جو کمپیوٹر انجینئرنگ کے گریجوایٹ ہیں، نے غیرملکی خبررساںادارے کو انٹرویو میں کہا ایک یکطرفہ قسم کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے جاکر اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔ادھر عالمی برادری نے ملک میں متنازع انتخابات کے انعقاد پر اظہار تشویش کیا ہے۔