اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ پاکستان بھر میں لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب انفلوئنزا کی وبا ہے۔این آئی ایچ حکام کے مطابق پاکستان میں کووڈ 19 کے کیسز کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان بھر سے انفلوئنزا کے ہر ہفتے ہزاروں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں انفلوئنزا بوڑھے اور کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ بچوں میں نزلہ، زکام اور بخار آر ایس وی وائرس کی وجہ سے ہو رہا ہے۔اکستان میں ابھی تک JN.1 کا کوئی کیس نہیں رپورٹ ہو، لیکن NCOC صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔این سی او سی نے صوبائی اور علاقائی صحت اداروں کو ٹیسٹنگ بڑھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔اس ویریینٹ کے پاکستان میں پھیلنے کا خطرہ بہت کم ہے، لیکن احتیاط ضروری ہے۔سردیوں میں کووڈ یا فلو جیسی بیماریوں کے پھیلاوسے بچنے کے لیے ماسک، فاصلہ اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے پاکستان میں اس وقت انفلوئنزا کی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ انفلوئنزا سے بچنے کے لیے ماسک استعمال کریں اور ہاتھوں کو بار بار دھوئیں، انفلوئنزا ہونے کی صورت میں اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال ہرگز نہ کریںوزارت صحت تمام صوبوں کے ساتھ حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ڈبلیو ایچ او نے JN.1 کو دلچسپی کا ویرئینٹ قرار دیا۔یہ Omicron کا ذیلی وائرس ہے، کچھ ممالک میں پایا گیا۔