راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے ’ ’بلے“ کے انتخابی نشان پر حکم امتناع واپس لینے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،انتخابی نشان واپس لینا پارٹی کو ختم کرنے کے مترادف ہے ، امید ہے سپریم کورٹ سے بلے کا نشان واپس مل جائےگا ۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کسی جماعت سے انتخابی نشان واپس لینا پارٹی تحلیل کر دینے کے مترادف ہے، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ہم سپریم کورٹ جائیں گے، آپ بلا لیں گے تو دنیا آپ کے الیکشن کو کبھی نہیں مانے گی، اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے، سپریم کورٹ بلا بحال نہیں کرتی تو ہر امیدوار آزاد الیکشن لڑے گا۔انہوں نے کہا کہ آپ کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد رکھ رہے ہیں، غلط فہمی ہے کہ الیکشن کمیشن کو نہیں سنا گیا، بلے کا نشان واپس لینے سے انتخابات پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ انتخابی نشان واپس لینا پارٹی کو ختم کرنے کے مترادف ہے، امید ہے سپریم کورٹ سے بلے کا نشان واپس مل جائے گا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شفاف الیکشن نہ ہوئے تو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے معاہدے سمیت معیشت پر برا اثر پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بلے کا نشان بحال نہ ہوا تو ہر امیدوار آزاد لڑے گا، انڈر 19 سے الیکشن لڑیں گے لیکن میدان نہیں چھوڑیں گے۔بیرسٹر گوہر نے سیاسی مخالفین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انڈر 19 سے بھی ڈرے ہوئے ہیں جبکہ انتخابی نشان نہ ملا تو پلان ’بی‘ پر عمل کریں گے۔