کراچی (اسٹاف رپورٹر) سول انجینئر نہ ٹیکنیکل عملہ ـ سڑک بنانے کا منصوبہ پی ٹی آئی کارکنان کے حوالے کر دیا گیا، عوامی فنڈ ضائع ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے تفصیلات کےمطابق ماڈل کالونی کے علاقے نشترآباد اور اس کے گردونواح میں سڑک تعمیر کاکام شروع کیا گیا ہے تاہم موقع پر نہ کوئی سول انجنیئر موجود ہے اور نہ ٹیکنیکل عملہ موجود ہے ـ پی ٹی آئی کا جھنڈا لگے ٹریکٹرکی خانہ پوری سے عوامی فنڈ ضائع ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں اس سے قبل بھی فیض آباد کی سیوریج لائن کو نشترآباد کی سیوریج لائن سے جوڑا گیا ہے تاہم ٹھکیدار ادھورا کام چھوڑ کر غائب ہو گیا ہے ـ
سیوریج لائن ڈالنے کے دوران نکلنے والی مٹی وہاں ہی پھیلا دی گئی ہے جس سے متعدد مکانات نیچے ہو گئے ہیں ـ اس حوالے سے ایم پی اے حمید ظفر کو نشاندہی کرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی ـ معلوم چلا ہے کہ مذکورہ سڑک ایم این اے فنڈ سے تعمیر کی جارہی ہے جبکہ علاقے میں منصوبے کے حوالے سے کوئی معلوماتی بورڈ بھی آویزاں نہیں کیا گیا ہے جس سے علاقہ مکینوں میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور انکے مکانات برساتی پانی گھر کے اندر داخل ہونے کے خدشات پائےجاتے ہیں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرنا عوامی فنڈ کو لیپا پوتی کر کے ٹھکانے لگانے کامنصوبہ کسی حالت قابل قبول نہیں ـ علاقہ مکینوں نے ڈی سی ضلع کورنگی، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ـ