فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) حکو مت پنجا ب نے گندم کی سرکاری سطح پرفروخت شروع کردی ، 4700روپے فی من گندم کا ریٹ مقرر،آٹے کی قیمتوں کمی آنا شروع ہوگئی ، شہر بھر میں 10کلووالا آٹے کا تھیلہ 1360روپے جبکہ کھلاآٹا 140روپے ، بلیک میں گندم فروخت ہونا بند،سبسڈی ختم ہونے پرفلور ملزمافیاءپریشان ،چکی مالکان کا مہنگی گندم لینے سے انکار، نگران حکومت نے بھی کاروبار شروع کردیاحکومت پنجاب 3900روپے فی من خریدی گئی گندم پر 800روپے منافع لےنے لگی حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل طور پرناکام آن لائن کے مطابق نگران حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے کارروبار شروع کردیا ہے پنجاب سمیت ملک بھر میں مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بھی حکومت مکمل طور پرناکام ہوچکی ہے جس کی بڑی وجہ ضلعی انتظامیہ کی نااہلی اور کرپٹ بیوروگریسی بتائی جاتی ہے ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ جہ سے آٹا ،چینی گھی ،سمیت دیگر اشیاءکی قیمتیں منافع خوروں اور بلیک مافیا نے خود ہی مقرر کررکھی ہیں فیصل آبا د سمت صو بے بھر مےں منافع خور اور ذخیرہ انداز شہریوںکو دونوں ہا تھ سے لوٹ رہے تھے حکومت نے مہنگی کو کنٹرول کرنے بجائے خود ہی عوام کو لوٹنا شروع کردیا کیونکہ پنجاب بھر میں پہلے ایک سازش کے تحت فلور ملزمافیاءنے شہریوں کومہنگے داموں آٹا فروخت کررہے تھے اور کیونکہ بلیک میں گندم کا ریٹ 5200روپے کردیا گیاجس کو حکومت کنٹرول نہیں کر سکی ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق فیصل آباد سمیت ملک بھرکے سرکاری گوداموں میں 72 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم کے ذخائر موجود ہیں، اس وقت گندم کے ذخائر فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں 39 لاکھ 24 ہزار 367 میٹرک ٹن، سندھ کے پاس 8 لاکھ 17 ہزار 394 میٹرک ٹن، خیبرپختونخوا کے پاس دو لاکھ 15 ہزار 82 میٹرک ٹن، بلوچستان کے پاس 89 ہزار 354 میٹرک ٹن، پاسکو کے پاس 17 لاکھ 18 ہزار 177 میٹرک ٹن موجود ہے جو مجموعی طور پر 67 لاکھ 64 ہزار 374 میٹرک ٹن ہیں۔ جبکہ گندم کے نجی ذخائر میں پنجاب کے پاس 3 لاکھ 37 ہزار 270 میٹرک ٹن، سندھ کے پاس 93 ہزار 165 میٹرک ٹن، خیبرپختونخوا کے پاس 14 ہزار 918 میٹرک ٹن، بلوچستان کے پاس 4 ہزار 157 میٹرک ٹن جو مجموعی طور پر 4 لاکھ 49 ہزار 510 میٹرک ۔علاوہ ازیں درآمد شدہ پرائیویٹ سٹاک میں 10 لاکھ 33 ہزار 845 میٹرک ٹن ہے۔ صوبوں میں امدادی قیمت مختلف ہے، پنجاب میں یہ 4600 اور سندھ میں 4700 روپے فی من ہے۔ اس طرح کسانوں سے 3900روپے فی من خریدی گئی گندم پر 800سے 900روپے حکومت منافع حاصل کررہی ہے سرکاری سطح پرنگران حکومت پنجاب نے فی چکی 25من روزانہ کی بنیاد پر گندم 4700روپے فی من دےنے کا اعلان کیا ہے جبکہ فلور ملزمالکان کو سرکاری ریٹ پر گندم خریدنے کی کھلی ازجات دیدی ہے اور ساتھ ہی کھلا آٹا 140روپے فی کلو اور 10کلووالا آٹے کاتھیلہ 1375روپے میں فروخت کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے جس کے بعد فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں بلیک میں گندم کی فروخت بند ہوگئی ہے اور آٹے کی قیمتیں بھی کم ہوناشروع ہوگئی ہیںکیونکہ گندم پرسبسڈی ختم کردی گئی ہے جس سے محکمہ خوراک اور فلور ملزمافیاءکی موجیں ختم ہوئی ہیں چکی مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت اس مہنگائی میںعوام کوریلیف فراہم نہیں کرسکی کیونکہ مہنگی گندم سے سستا آتا فروخت نہیں کیا جا سکتا۔