نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک) ہندوستان میں آج کسانوں کا دن منایا جا رہا ہے،گذشتہ دو دہائیوں سے ہندوستانی کسان مودی سرکار کے نشانے پر ہیں، کسان دشمن پالیسیز کی بدولت مودی سرکار نے کسانوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ جانب سے بنائے گئے قوانین کے مطابق کسان صرف مخصوص اجناس ہی اگا سکتے ہیں،کنٹریکٹ فارمنگ قوانین کے تحت آڑہت کی منڈیاں ختم ہو جائیں گی یہی وجہ ہے کہ بھارتی کسان خصوصا بریڈ باسکٹ آف انڈیا کہلانے والے پنجاب کے کسان آج بھی سراپا احتجاج ہیں۔نجی خریداروں کو اجازت حاصل ہو گی کہ براہِ راست کسانوں سے ان کی پیداوار خرید کر ذخیرہ کر لیں۔مودی سرکار کنٹریکٹ فارمنگ قوانین کے تحت کسانوں کے معاشی قتل عام میں ملوث ہے۔2020 میں بھارتی کسانوں نے مودی سرکار کی پالیسیوں سے نالاں ہو کر بڑے پیمانے پر پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا تھا۔دسمبر 2020 سے بھارتی کسانوں نے دہلی چلو تحریک اور بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا،اصرف 2019 میں 10 ہزار سے زیادہ کسانوں نے اپنی جانیں لیں۔بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 1995 سے اب تک 2 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی کسان خودکشی کر چکے ہیں۔