پشاور(نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انساف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے مستعفی ہونے کے مطالبے کی حمایت نہیں کرتے، پارٹی کی چئیرمین شپ کا فیصلہ بڑا مشکل تھا، میں بانی چیئرمین عمران خان کا نمائندہ ہوں، پارٹی سربراہ کے باہر آتے ہی یہ عہدہ انہیں واپس کروں گا۔ پشاور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارا سرٹیفیکٹ جاری نہیں کیا،جس کی وجہ سے یہ خدشہ تھا کہ ہمارا انتخابی نشان بلا واپس لیا جا سکتا ہے، تاہم الیکشن کمیشن نے ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں شکایات دینے والے پلانٹڈ لوگ ہیں، انٹراپارٹی انتخابات کے حوالے سے شکایت کنندہ پی ٹی آئی کا حصہ ہی نہیں ہیں، تاہم ان حالات میں چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی حمایت نہیں کرتے کیوں کہ الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے سے انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔ادھر تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں کو ہراساں کرنے کے خلاف اور لیول پلینگ فیلڈ مہیا نہ ہونے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا، ترجمان پی ٹی آئی شعیب شاہین نے درخواست دائر کر دی، جس میں انہوں نے شواہد بھی جمع کرادیئے، درخواست میں مختلف اضلاع کی انتظامیہ کی حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول نہیں کیے جا رہے، الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کو لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرے، آر اوز اور ڈی آراوز کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی امید واروں کے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کیے جا رہے، بعض اضلاع میں ڈی آر اوز کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کاغذات نامزدگی دیئے ہی نہیں جا رہے اور کچھ اضلاع میں ڈی آر اوز اور آر اوز کے دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں۔