اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تردید کردی گئی۔ جمعرات کے روز ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی تردید کی اور افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرے۔ بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں کررہا ہے، ٹی ٹی پی سے پاکستان کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہے، افغان عبوری حکومت پاکستان مخالف دہشت گروں کیخلاف کارروائی کرے۔ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کئی ممالک کے ساتھ دہشتگردی کے خاتمے پر کام کررہا ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھی اس حوالے سے بات چیت کر رہا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سرکاری دورے پرامریکا میں ہیں، ان کی امریکی حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں اور انہوں نے دفاعی معاملات کے فروغ بارے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں ہفتے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کویت کا ایک روزہ دورہ کیا اور کویتی امیر کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کے حوالے سے الزام تراشی اور جھوٹا پروپیگنڈا کرتا رہا ہے، بھارت داود ابراہیم کے حوالے سے بھی من گھڑت پروپیگنڈا کر رہا ہے، ای یو ڈس انفو لیب کے مطابق بھارت نے پروپیگنڈا پھیلایا۔ انہوں نے کہا کہ داود ابراہیم کے حوالے خبریں من گھڑت اور جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھارتی دہشت گردی پر شدید تشویش ہے، بھارت جنوبی ایشیا کےعلاوہ پوری دنیا میں دہشتگردی پھیلا رہا ہے، کلبھوشن یادیو جاسوسی اور تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار ہوا۔